Friday, March 29, 2024

مالی سال دو ہزار اکیس بائیس کا 8 ہزار 487 ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ پیش

مالی سال دو ہزار اکیس بائیس کا 8 ہزار 487 ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ پیش
June 11, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں مالی سال دو ہزار اکیس بائیس کا 8 ہزار 487 ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کردیا گیا۔ ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو کا ہدف سات ہزار نو سو نو ارب روپے مقرر کردیا گیا۔

دفاع کیلئے ایک ہزار تین سو ستر ارب مختص

وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا، یہ بجٹ ترقیاتی بجٹ ہے، حکومت کی جانب سے سود کی ادائیگیوں کیلئے تین ہزار ساٹھ ارب، دفاع کیلئے ایک ہزار تین سو ستر ارب مختص کیے گئے، پنشن کیلئے چار سو اسی ارب، سول حکومت کے انتظام کیلئے چار سو اناسی ارب، ہنگامی حالات اور کورونا سے نمٹنے کیلئے ایک سو ارب رکھے گئے ہیں۔

ریونیو کا تخمینہ 7909 ارب

انہوں نے کہا، آئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ریونیو کا تخمینہ 7909 ارب روپے ہے، ریونیو میں اضافہ کا ہدف 24 فیصد ہے، ایف بی آر کا ہدف 24 فیصد گروتھ کے ساتھ 5829 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ نان ٹیکس ریونیو گروتھ کا ہدف 22 فیصد رکھا گیا ہے، وفاقی ٹیکسوں میں صوبوں کا حصہ 2704 ارب روپے سے بڑھا کر 3411 ارب روپے کردیا ہے۔ صوبوں کو 707 ارب روپے اضافی دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ، آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 40 فیصد اضافہ کردیا، ترقیاتی بجٹ کو 630 ارب روپے سے بڑھا کر 900 ارب روپے مقرر کیا گیا۔

سی پیک منصوبوں کے لیے 21 ارب ڈالر

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا، سی پیک کے تحت 21 ارب ڈالر مالیت کے مزید 21 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ بجلی کے ترسیلی نظام کو بہتر کرنے کے لیے 118ارب روپے مختص کیے گئے۔ تجارتی سطح پر زیتون کی کاشت بڑھانے کے لیے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے،

وفاقی وزارتوں کے لیے 672 ارب کا ترقیاتی بجٹ

شوکت ترین نے کہا، وفاقی وزارتوں کو 672 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ملے گا، این ایچ اے کے لیے 113 ارب 95 کروڑ روپے، آبی وسائل کے لیے 110 ارب روپے، وزارت منصوبہ بندی 99 ارب 25 کروڑ، وزارت خزانہ کے لیے 94 ارب روپے مقرر کیے گئے۔

اُمورکشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے 61 ارب مختص

وزیرخزانہ نے کہا، اُمورکشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے 61 ارب، کابینہ ڈویژن کے لیے 56 ارب 2 کروڑ روپے، پیپکو کے لیے 53 ارب روپے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 37 ارب روپے، ریلوے ڈویژن کیلئے 30 ارب روپے، نیشنل ہیلتھ سروسز کیلئے 22 ارب 82 کروڑ، وزارت داخلہ کے لیے 22 ارب روپے مقرر کیے گئے۔

ہاؤسنگ و تعمیرات کیلئے 14 ارب 94 کروڑ روپے مختص

وفاقی وزیرنے کہا، ہاؤسنگ و تعمیرات کیلئے 14 ارب 94 کروڑ روپے، موسمیاتی تبدیلی 14 ارب روپے، وزارت غذائی تحفظ کے لیے 12 ارب، وزارت تعلیم و تربیت کیلئے 9 ارب روپے، وزارت آئی ٹی کے لیے 8 ارب 11 کروڑ، وزارت قانون و انصاف 6 ارب روپے مقرر امور جہازرانی و میری ٹائم کیلئے 4 ارب 95 کروڑ، ایوی ایشن ڈویژن کیلئے 4 ارب 29 کروڑ روپے مقرر کیے گئے۔