Wednesday, May 1, 2024

مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی کا کیس، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی

مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی کا کیس، سپریم کورٹ کا اظہار برہمی
November 29, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ میں  مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے وفاقی حکومت کی کار کردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔
دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسارکیا کہ کیا وفاقی حکومت پاکستان میں ہے ؟ ۔ کہاں ہے وفاقی حکومت ۔ کیا دار الحکومت میں حکومت موجود نہیں ۔ کیا ملکی قانون کا اطلاق اسلام آباد میں نہیں ہوتا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربرائی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ وفاقی وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری بھی عدالت میں پیس ہوئے ۔ عدالت نے سی ڈی اے کی عدالتی فیصلے پرعملدرآمد سے متعلق رپورٹ کو مسترد کر دیا۔
غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن سے متعلق سی ڈی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پولیس دھرنے کی وجہ سے میسرنہیں تھی اس لیے آپریشن نہیں ہوسکا۔ جس پر جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ جہاں پولیس دستیاب تھی وہاں پولیس نے کیاکرلیا۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود غیرقانونی تعمیرات ختم کیوں نہیں کی گئیں۔ ریاست کی رٹ وفاق میں سب سے زیادہ ہوتی ہے۔پاکستان میں وفاقی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی آخرمیں آپ نے کہناہے فوج بلادیں۔ سیاست کے علاوہ بھی حکومت کی کئی ذمہ داریاں ہیں۔
جسٹس عظمت سعید کا اپنے ریمارکس میں مذید کہنا تھا کہ عدالت حکومت پر اعتماد کرتی ہے ۔ حکومت شاید عدالت پراعتبار کرنے کوتیارنہیں ۔ وفاقی وزیر کیڈ کی طرف سے ایکشن پلان کے لئے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا پر عدالت نے کیس کی سماعت 7 دسمبر کے لئے ملتوی کر دی۔