Thursday, April 18, 2024

لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ہراساں کرنیوالے انچارج کو سپریم کورٹ نے وارننگ دیدی

لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ہراساں کرنیوالے انچارج کو سپریم کورٹ نے وارننگ دیدی
November 20, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں  لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران  سندھ حکومت  نے انچارج  ڈاکٹر ذوالفقار علی دھریجو کا دفاع کیا جس پر جسٹس گلزار احمد کی وارننگ  میں  ریمارکس دیے  کہ ہم نے صرف دو لائنیں لکھنی ہیں اور آپ نے نوکری سے فارغ ہوجانا ہے۔ سپریم کورٹ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے متعلق کیس ، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی، سندھ میں ورکرز کے انچارج نے بیان حلفی جمع کرا دیا ، جسٹس گلزار احمد نے ڈاکٹر ذوالفقار علی دھریجو کو مخاطب کیاریمارکس دئیے کیوں نہ آپ کو نوکری سے نکال دیں، ہم نے صرف دو لائنیں لکھنی ہیں اور آپ نے نوکری سے فارغ ہوجانا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ  آپ کیخلاف ایف آئی آر درج کروا کے شام تک گرفتار کرا لیتے ہیں، یہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو رات کے وقت دفتر بلاتا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے ڈاکٹر ذوالفقار کا دفاع کیا تو جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے  کہ آپ اپنے تمام کرپٹ لوگوں کا دفاع کرتے ہیں ، لیڈی ہیلتھ ورکرز نے ہڑتال کی اور ہائی وے کو بند کیا تب انکی بات سنی گئی ، آپکو اعداد و شمار معلوم ہے کہ پولیو کے کتنے کیسز سندھ  سے آرہے ہیں۔ عدالت نے انچارج لیڈی ہیلتھ ورکرز کو وارننگ دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔ ایک اور کیس کی سماعت کے دوران جسٹس گلزار نے ریمارکس دیے ہیں کہ آج ملک سروسز ایکٹ 2010 کی وجہ سے دیوالیہ ہورہا ہے، ہم نے لوگوں کو بغیر کام کیے 10, 15 سال کی تنخواہیں اور مراعات دے دیں ، انہی وجوہات کی بنا پر ہم جگہ جگہ سے پیسے مانگ رہے ہیں ، ملک معاشی طور پر کمزور ہو چکا ہے ، کیا ارباب اختیار ملک کو کنگال کرنے کا اختیار رکھتےہیں۔