Monday, May 6, 2024

لیجنڈ اداکارہ صبیحہ خانم امریکا میں انتقال کر گئیں

لیجنڈ اداکارہ صبیحہ خانم امریکا میں انتقال کر گئیں
June 14, 2020
لاہور (92 نیوز) لیجنڈ اداکارہ صبیحہ خانم امریکا میں انتقال کر گئیں۔ صبیحہ خانم امریکی ریاست ورجینیا کے شہر لیزبرگ میں مقیم اور الزائمر سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا تھیں۔ پاکستان کی نامور فلمی اداکارہ صبیحہ خانم کا اصل نام مختار بیگم تھا، وہ 16 اکتوبر1935ء کو گجرات میں پیدا ہوئیں۔ معروف سٹیج ڈرامہ رائٹر اور شاعر نفیس خلیلی نے مختار بیگم کو اپنے ڈرامے ’’بت شکن‘‘ میں ایک کردار کی پیشکش کی۔ یہ نفیس خلیلی ہی تھے جنہوں نے مختار بیگم کا نام صبیحہ خانم رکھا۔ صبیحہ خانم کی پہلی فلم ’’بیلی‘‘ تھی، جو 1948ء میں ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد صبیحہ نے انور کمال پاشا کی سلور جوبلی فلم دو آنسو میں نوری کا کردار ادا کیا۔ پھر فلم ’’آغوش‘‘ میں بھی لاجواب اداکاری کا مظاہرہ کیا۔ 1953ء میں انور کمال پاشا کی فلم غلام میں بھی ان کی اداکاری نے سب کو اپنے سحر میں جکڑ لیا، اس کے بعد جس فلم میں بھی اداکاری کی کمال کی،’دلا بھٹی‘ میں ان کا کردار ناقابل فراموش تھا، جس نے انہیں امر کر دیا۔ صبیحہ خانم کی معروف فلموں میں گمنام، وعدہ، پاسبان، شیخ چلی، سات لاکھ، گمنام، دیوانہ، آس پاس، سسی، سوہنی، چھوٹی بیگم، داتا، حاتم، آج کل، مکھڑا، عشق لیلیٰ، دل میں تو، ایاز، محفل، پرواز، طوفان، موسیقار، سرفروش اور دیگر کئی فلمیں شامل ہیں۔ صبیحہ خانم پاکستانی سلور سکرین کی وہ پہلی خاتون تھیں جنہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نگار ایوارڈ سے نوازا گیا، یہ اعزاز انھیں 14 اگست 1986ء کو عطاء ہوا تھا۔ صبیحہ خانم کو سات لاکھ، شکوہ اور دیور بھابی میں بہترین اداکارہ، اک گناہ اور سہی میں سپیشل ایوارڈ اور سنگدل میں بہترین معاون اداکارہ کے ایوارڈز سے نوازا گیا۔ صبیحہ خانم نے اپنے دور کے مشہور اداکار سید موسیٰ عباس رضا المعروف سنتوش کمار سے شادی کی، مرحومہ کا امریکی ریاست ورجینیا کے شہر لیزبرگ میں انتقال ہوا، وہ الزائیمر سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا تھیں، انہوں نے اپنے آخری وقت تک بیماریوں کا بھرپور مقابلہ کیا، صبیحہ خانم لیزبرگ میں اپنی بیٹی کے ہاں رہائش پذیر تھیں۔