Monday, September 16, 2024

لگسمبرگ نے سیاروں پر کان کنی کا ارادہ ظاہر کر دیا

لگسمبرگ نے سیاروں پر کان کنی کا ارادہ ظاہر کر دیا
February 6, 2016
لگسمبرگ سٹی (ویب ڈیسک) یورپی ملک لگسمبرگ کی حکومت نے خلا میں چھوٹے سیاروں پر کان کنی( سپیس مائننگ) کرنے کا ارادہ ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سیارہ زمین کے دامن میں چھپے خزانوں نے روز اول سے ہی انسانوں کی آنکھوں کو خیرہ کر رکھا ہے اور طویل عرصے سے سیارہ زمین کے باسی زمین کے دامن سے معدنیات‘ قیمتی جواہرات اور نجانے کون کون سی دھاتوں کو نکال کر استعمال میں لا رہے ہیں۔ سیارہ زمین کے دبے خزانوں کو نکالنے کے بعد حضرت انسان نے اپنی نظریں اب دیگر اجرام فلکی پر گاڑ لی ہیں اور اب وہاں سے کان کنی کے ذریعے قیمتی دھاتوں کو نکالنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں لگسمبرگ وہ پہلا یورپی ملک ہے جس نے خلا میں کان کنی کا عندیہ دے دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لگسمبرگ حکومت اس مقصد کیلئے بعض کمپنیوں میں براہ راست سرمایہ کاری بھی کر سکتی ہے۔ اس منصوبہ کیلئے ایک قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے گا اور ملک میں موجود آپریٹرز کو اس کاروبار کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے گا۔ یورپین سپیس ایجنسی کے سابق سربراہ یان ژاک ڈورڈین لگسمبرگ کے مشیر ہوں گے۔ یان ژاک ڈورڈین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ خلا میں کان کنی اب جولز ورن کے ناول کے صفحات پر صرف تصور نہیں رہا۔ بنیادی ٹیکنالوجی کی مدد سے سیاروں پر اترنا اور وہاں سے مواد لے کر آنا ثابت ہو چکا ہے۔ انہوں نے یورپی سرمایہ کاروں سے اپیل کی کہ وہ امریکی کمپنیوں کے نقش قدم پر چلیں جنھوں نے غیرمعمولی عناصر اور خلا میں موجود گراں قدر وسائل کو استعمال کرنے بارے پہلے ہی منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔ خیال رہے کہ دو امریکی کمپنیوں ڈیپ سپیس انڈسٹریز اور پلینٹری ریسورسز نے خلائی اجسام سے معدنیات کے حصول کیلئے ایک ٹیم بنانے کا کام شروع کر رکھا ہے۔ مذکورہ کمپنیاں ایک ایسا خلائی جہاز ڈیزائن کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو سیاروں کی سطح کے اندر یا باہر موجود معدنیات اور دھاتیں آسانی کے ساتھ نکال سکے۔