Thursday, March 28, 2024

لندن کے ڈاکٹرز کا وینٹی لیٹر پر پڑی بچی کے علاج سے انکار

لندن کے ڈاکٹرز کا وینٹی لیٹر پر پڑی بچی کے علاج سے انکار
August 16, 2020
لندن (92 نیوز) لندن کے ڈاکٹرز نے وینٹی لیٹر پر پڑی بچی کا علاج کرنے سے اچانک انکار کردیا، بچی کے والد ڈاکٹر راشد عباسی کی ڈاکٹرز کو وینٹی لیٹر ہٹانے سے روکنے کی کوشش پر پولیس طلب کرلی۔ امریکی پولیس کی مانند برطانوی پولیس اہلکاروں نے اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، گزشتہ برس برطانوی دارالحکومت لندن پولیس اہلکاروں نے پاکستانی نژاد ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ستمبر2019  میں لندن کے ڈاکٹرز نے وینٹی لیٹر پر پڑی بچی کا علاج کرنے سے اچانک انکار کر دیا تھا جب اس کے والد ڈاکٹر راشد عباسی نے ڈاکٹرز کو وینٹی لیٹر ہٹانے سے روکنے کی کوشش تو اسپتال انتظامیہ نے پولیس طلب کر لی اور پولیس نے ڈاکٹر راشد عباسی پر اسپتال میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ لندن کے ڈاکٹرز کی جانب سے 6 سالہ زینب کو وینٹی لیٹر پر ہٹانے سے اس کا انتقال ہوگیا، پولیس ڈاکٹر راشد کو ہسپتال میں گھسیٹتی رہی اسی دوران ڈاکٹر راشد کو دل کا دورہ پڑا اور اسے ہسپتال میں فوری داخل کر لیا گیا۔ اسپتال میں ہوئے افسوسناک واقعے کا علم ہونے پر عدالت نے میڈیا کو اس واقعے کی کوریج سے روک دیا، جس کے بعد بھی یہ واقعہ تقریبا ایک سال تک دبا رہا اور اب بھی پولیس کی تفتیش کا آغاز نہیں کیا گیا۔ عدالت کی جانب سے عائد کی گئی پابندی کی وجہ سے ان ڈاکٹرز کے نام بھی سامنے نہیں آسکے جنہوں نے بچی کو وینٹی لیٹر سے ہٹا کر موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا۔ پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹرز کی تنظیم نے برطانوی پولیس کے ہاتھوں پاکستانی ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے پر بورس جانسن سمیت دیگر وزارتوں کو خط لکھ دیا ہے۔ ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز ناردرن یورپ کی جانب سے خط میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پاکستانی نژاد ڈاکٹرز نے خط میں کہا ہے کہ واقعے نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کو سکتے میں مبتلا کردیا ہے۔