Friday, April 19, 2024

لندن میں طاعون سے عظیم ہلاکتوں کی وجہ ممکنہ طور پر بیکٹیریا نکلا : برطانوی سائنسدان

لندن میں طاعون سے عظیم ہلاکتوں کی وجہ ممکنہ طور پر بیکٹیریا نکلا : برطانوی سائنسدان
September 10, 2016
لندن (ویب ڈیسک) برطانوی سائنسدانوں نے لندن میں طاعون سے ہونیوالی بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی وجہ کا سراغ لگا لیا۔ تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے بالآخر ایسے جرثومے کی شناخت کر لی ہے جس کی وجہ سے لندن میں 1665 اور 1666ءدرمیان صرف ایک سال کے عرصے میں طاعون کی وبا بڑے پیمانے پر پھیل گئی تھی اور اندازاً ایک لاکھ افراد موت کے گھاٹ اتر گئے تھے۔ یاد رہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اس زمانے میں لندن کی آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتی تھیں۔ لیورپول میں تعمیراتی کام کے دوران طاعون کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کا ممکنہ قبرستان دریافت ہونے کے بعد اس بات کی تصدیق کرنے میں کم سے کم ایک سال لگ گیا۔ آرکیالوجسٹس کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس مقام پر کھدائی کے دوران ایسے افراد کی 3500 قبریں دریافت ہوئیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ طاعون مختلف لوگوں کی طبیعتوں پر مختلف طریقوں سے اثرانداز ہوا۔ بعضوں پر اس نے فوراً ہی اثر دکھایا اور انہیں شدید بخار، قے، ناقابل برداشت سردرد، کمر درد ہوا اور وہ درد کے مارے تڑپنے اور کراہنے لگے۔ کچھ لوگوں کو سوجن ہو گئی اور گردن، ران اور بغلوں میں پھوڑے بن گئے جس کی وجہ سے انہیں بے پناہ اذیت ہوئی۔ کچھ ایسے بھی تھے جو خاموشی سے اس کا شکار ہو گئے۔