Sunday, September 8, 2024

لاہورمیں نابینا افراد کا دوسرے روز بھی کلمہ چوک پر مظاہرہ‘ میٹرو بس سروس رکوا دی

لاہورمیں نابینا افراد کا دوسرے روز بھی کلمہ چوک پر مظاہرہ‘ میٹرو بس سروس رکوا دی
January 12, 2016
لاہور (92نیوز) لاہور میں نابینا افراد مطالبات کے حق میں مسلسل سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت نے ہی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے نوٹس تو لیا مگر کوئی فائدہ نہیں۔ بصارت سے محروم ا فراد سڑکوں پر خوار ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مظاہرہ کرنیوالے نابینا ہیں یا پھر حکومت اندھی ہے۔ یہ وہ سوال ہے جو نابیناوں کے ہر مظاہرے کے بعد عوام کے ذہن میں آتاہے۔ آنکھوں سے محروم افراد اپنے حق کیلئے جب بھی سڑکوں پر نکلے حکومت نے کبھی ان پر ڈنڈے برسائے تو کبھی انہیں بہلاپھسلا کر احتجاج ختم کرنے پر قائل کیا۔ نابینا افراد گزشتہ سال سے مطالبات کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں لیکن ان کی دادرسی کی بجائے ہر بار انہیں صرف تسلیاں ہی دی جارہی ہیں۔ حکومت کی بارہا وعدہ خلافیوں کے بعد یہ افراد ایک بار پھر سراپا احتجاج ہیں۔ پنجاب اسمبلی‘ وزیر اعلی ہاوس اور دیگر حکومتی ایوانوں کے سامنے احتجاج کر کے تھک جانے والے ان نابینا افراد نے گزشتہ روز کلمہ چوک احتجاج کر کے میٹرو بس بند کروا دی۔ ایک بارپھر انہیں مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔ سی سی پی او امین وینس ایک مرتبہ پھر میٹھی گولی دے کر پانچ رکنی نابینا افراد کی ٹیم کو اپنے دفتر لے گئے اور باقی مظاہرین کو میٹروٹریک سے اس یقین دہانی پر ہٹادیا کہ آپ کے مطالبات پورے ہوجائیں گے۔ کون جانتا تھا کہ انھیں سی سی پی او آفس لے جاکر محض مذاکرات کے نام پر چار گھنٹوں کیلئے ایک کمرے میں بند کردیا جائے گا۔ نابینا افراد کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اور مذاکرات کے نام پر ان کو بے عزت کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے نابیناوں کے مطالبات پورے کرنے کیلئے احکامات تو جاری کئے ہیں لیکن مظاہرین سے مذاکرات کیلئے کسی حکومتی یا سیاسی شخصیات کو بھیجنے کی بجائے پولیس حکام کو بھیج دیا جاتا ہے۔