Wednesday, May 8, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم
February 14, 2019
لاہور ( 92 نیوز ) لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دےدیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے ساہیوال واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کیلئے درخواستوں کی سماعت کی ۔ جے آئی ٹی کے سربراہ اعجازشاہ  نےبتایا کہ جے آئی ٹی نے مقتول خلیل کے ورثا اوردیگرکے بیانات ریکارڈ  کیے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جے آئی ٹی کےسربراہ سےاستفسارکیاکہ وہ کیس ڈائری دکھادیں جس میں درج ہےکہ فلاں فلاں کوطلب کیاہے۔  جو لسٹ عدالت نے فراہم کی تھی اس کے مطابق ان افراد کو طلب کیا گیا؟۔ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ افسوس کی بات ہے آپ نے ذمہ دار آفیسر ہونے کے باوجود عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا ،  عینی شاہدین کے بیانات کیوں قلمبند نہیں کیے گئے ؟،  کیوں نہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنےپرکارروائی کی جائے؟۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل کوباورکرایاکہ انہیں سمجھائیں،یہ کورٹ کاآرڈرہے، اپنی افسری نہ دکھائیں۔ بنچ کےرکن جسٹس صداقت علی خان نے سرزنش کی اور استفسار کیا کہ دفتر سے باہر نکل کر تفتیش کی آپ نے؟ ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ یہ کون سا قانون ہے کہ عینی شاہد کابیان نہ لکھاجائے۔ عدالت نے جوڈیشل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے  سماعت 15 روز تک ملتوی کر دی۔