Thursday, April 25, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا دو سال کی عمر میں چوری کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم رہا کرنیکا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا دو سال  کی عمر میں چوری کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم رہا کرنیکا حکم
April 16, 2020

دے دیا ،  عدالت نے پولیس اہلکاروں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ  آپ کو اتنی بھی سمجھ نہیں کہ دو سال کا بچہ چوری کرسکتا ہے یا نہیں ؟۔

جسٹس اسجد جاوید نے  تھانہ بڈیانہ سیالکوٹ پولیس کے اہلکار سے  استفسار کیا کہ کتنا عرصہ ہوا وقوعہ کو ، جس پر  بتایا گیا کہ  وقوعہ 2005 میں ہو ااور مقدمہ 2015 میں درج کیا گیا  ، وقوعہ کے وقت ملزم کی عمر 2 برس تھی ۔

عدالت نے ملزموں کے چہرے ڈھانپے بغیر عدالت پیش کرنے اور شناخت پریڈ کی اجازت پر کہا کہ  جب چہرے ڈھانپے ہی نہیں گئے تو شناخت پریڈ کا مقصد تو  ختم ہو گیا  ، مدعی مقدمہ تو ملزموں کو ابھی دیکھ چکا ہے ۔

ملزم کی والدہ رمضانہ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ 10 برس کی تاخیر سے 2015ء میں جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی،  ایف آئی آر میں درج وقوعہ کے مطابق بیٹا محمد رفیق اس وقت 2 برس کا تھا،15 برس بعد پولیس نے بدنیتی کی بنیاد پر چوری کے جھوٹے مقدمہ میں ملوث کیا، پولیس نے بیٹے محمد رفیق کو بے بنیاد حبس بے جا میں رکھا ہے۔