Thursday, April 18, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ جاری

لاہور ہائیکورٹ کا انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ جاری
July 3, 2021

لاہور (92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے بارہ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکومت کو سات اہم ہدایات جاری کر دیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم  آخری رسول ہیں۔ پرائمری سے ماسٹرز تک اس سے متعلق مضامین شامل کیے جائیں۔ حکومت پی ٹی اے کے زیر نگرانی آئی ٹی ماہرین پر مشتمل اسپیشل سیل تشکیل دے۔ غیر مناسب مواد کی روک تھام کیلئے فوری کاروائی کی جائے۔ سوشل میڈیا کے دفاتر پاکستان میں بنوانے پر زور دیا جائے تاکہ ان سے کارروائی کیلئے بات چیت ہو سکے۔ حکومت آفیشل ویب سائٹ ڈیزائن کرائے جہاں قران و حدیث سے متعلق مستند آرٹیکل میسر ہوں۔ اس ویب سائٹ پر پورٹل بنایا جائے جہاں مستند اسلامی ویب سائٹس اور پیجز کے لنک موجود ہوں۔ فیصلے میں آفیشل ویب سائٹ کی سوشل میڈیا اور میڈیا میں تشہیری مہم چلانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ توہین آمیز مواد بارے ہونیوالی کاروائی کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے تاکہ لوگوں کو آگاہی ملتی رہے۔ غیر مناسب مواد پر اگر کوئی شکایت نہ آئے تو اتھارٹی خود مواد چیک کر کے قانون کے مطابق کاروائی کرے۔