لاہور ہائیکورٹ نے علیم خان کی ضمانت منظور کر لی
لاہور ( 92 نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر پنجاب علیم خان کی لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کر لی۔
علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب لاہور نے گرفتار کیا تھا، ترجمان نیب کے مطابق علیم خان کی گرفتاری آف شور کمپنیز اور آمدن سے زائد اثاثوں پر عمل میں لائی گئی تھی ۔
علیم خان کوعید سے پہلے ہی عید جیسی خوشی مل گئی ، کوٹ لکھپت جیل میں پابندسلاسل پی ٹی آئی رہنما کی لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظورکرلی گئی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، نیب کی جانب سےعلیم خان کے مشکوک بینک ٹرایکشنزاور سرمایہ کاری کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔
نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا علیم خان کے ذرائع آمدن اور اخراجات میں توازن نہیں،کئی ملین کے اثاثے ظاہر نہیں کئے گئے ۔ علیم خان کے وکلاء نے کہا آمدن سے زائد اثاثے کا الزام غلط ہے،ان کے ذرائع آمدن ان کے اثاثوں سے زائد ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نےکہاعلیم خان نے 2002 میں الیکشن لڑا اس وقت ان کے اثاثے پانچ اعشاریہ چارملین تھے، وزیربننے کے بعدان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا۔
علیم خان کے والدین کو باہر سے جو رقوم آئیں اب تک ان کا ثبوت نہیں دیا گیا، آج تک یہ نہیں بتایا گیا کہ بیرون ملک سے یہ رقوم کس نے بھیجیں۔
علیم خان کے وکیل کامؤقف تھا کہ یہ تمام رقم ریکارڈ میں ظاہر کی گئی ہے،نیب اور ایف بی آر کا ریکارڈہم نے ہی جمع کرایا تھا۔
علیم خان کو نیب کی جانب سے آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں چھ فروری کو گرفتار کیا گیا تھا،نیب ابھی تک علیم خان کا ریفرنس عدالت میں دائر نہیں کرسکا۔
نیب نے علیم خان کو 6 فروری کو گرفتار کیا تھا ، گرفتاری کے بعد عبدالعلیم خان نے پنجاب کی وزارت بلدیات کا قلمدان چھوڑ کر وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ ارسال کیاتھا۔