Friday, May 3, 2024

لاہورہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو 17 جون تک گرفتار کرنے سے روک دیا

لاہورہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو 17 جون تک گرفتار کرنے سے روک دیا
June 3, 2020
لاہور ( 92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا ، عدالت کی جانب سے ملزم شہباز شریف کوپانچ لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔ جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی ، شہبازشریف کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا کہ ان کے مؤکل کو دوجون کے لئے طلب کیاگیالیکن وارنٹ 28 مئی کے ہیں۔ عدالت نے استفسارکیا کہ جب وارنٹ پہلے نکلے تو آپ نے شہبازشریف کو دو جون کو کیوں بلایا؟ ، نیب کے وکیل نے بتایا کہ جب  گرفتاری کا مواد آیا تب شہباز شریف کے وارنٹ جاری کیے گئے۔ شہبازشریف کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا کہ پانچ اکتوبر 2018 کوان کے مؤکل کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا ، دوران ریمانڈ شہباز شریف کو رمضان شوگر مل میں بھی گرفتار کرلیا گیا ، نیب 63 دن کے ریمانڈمیں تفتیش کرتی رہی،شہبازشریف کینسر کے مریض ہیں،جو ریکارڈ مانگاگیا وہ دے دیا پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بے تاب ہے۔ شہباز شریف کے وکلاء کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد شہباز شریف کی عبوری ضمانت 17 جون تک منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔ عدالتی فیصلے پرلیگی کارکنوں نے نعرے بازی کی توعدالتی نے اس پربرہمی کااظہارکیا۔