Wednesday, May 8, 2024

لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت

لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت
February 4, 2019
لاہور ( 92 نیوز) سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی سماعت کے دوران آئی جی پنجاب پیش نہ ہوئے جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردارشمیم احمد خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے سانحہ ساہیوال کی جےآئی ٹی کی تشکیل کیخلاف اور جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے ایک جیسی درخواستوں پر سماعت کی  ۔ جے آئی ٹی کے سربراہ ڈی آئی جی اعجاز شاہ عدالت میں پیش ہوئے ،  جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے دلائل پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےباور کرایاکہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دینا وفاقی حکومت کا کام ہے اور وہی مجاز فورم ہے، عدالت یہ کمیشن تشکیل نہیں دے سکتی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئےکہ سانحہ ساہیوال کا معاملہ انتہائی اہم ہے ۔ جے آئی ٹی کےسربراہ اعجاز شاہ واقعہ کی تحقیقات کےبارے میں رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ تمام دستیاب ثبوت اکٹھے کرلیے ہیں ،  صرف مدعی تعاون نہیں کررہے۔ عدالتی استفسار پر اعجاز شاہ نے بتایا کہ آپریشن کا حکم دینے والے افسر کومعطل کر دیا گیا ہے ۔  وکیل شہباز بھٹی نے بتایا کہ صرف براہ راست آپریشن میں شامل اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا اور آپریشن کا حکم دینے والے کو ابھی تک گرفتارنہیں کیاگیا۔ وکیل نے دعویٰ کیا کہ انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نےآئی جی پولیس کے پیش نہ ہونے پر ناراضی کا اظہار کیا،درخواست پر مزید کارروائی سات فروری کو ہوگی۔