Monday, May 13, 2024

لاہور ہائیکورٹ، جاوید لطیف کیخلاف مقدمے کے اخراج کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد

لاہور ہائیکورٹ، جاوید لطیف کیخلاف مقدمے کے اخراج کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد
April 9, 2021

لاہور (92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کیخلاف مقدمے کے اخراج کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی جرات کیسے ہو کہ وہ ملک کے خلاف بات کرے۔

ن لیگی رہنماء جاوید لطیف پر ریاست مخالف بیانات کے مقدمہ کے خلاف لاہورہائیکورٹ میں درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کسی کی کیسے جرات ہوسکتی ہے کہ پاکستان کے خلاف بات کرے، یہ حب الوطنی ہے یا حب الشخصیات، یہ ملک قائم رہنا ہے شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں، ملک اہم ہے کوئی شخصیت نہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ارکان پارلیمنٹ کے متعلق بات نہیں کرنا چاہتا مگر اسمبلیوں میں حلف لینے والے اپنے گریبان میں جھانکیں، اگر یہ ملک پسند نہیں تو جاوید لطیف پاکستان چھوڑ کر کسی اور ملک کی شہریت لے لیں۔ پاکستان نہ کھپے اور نیا بنگہ دیش بننے کا نعرہ لگانا کہاں کی پاکستانیت ہے؟۔

چیفس جسٹس نے استفسار کیا کہ کورٹ کیوں آئے ہیں ماتحت عدلیہ میں آپ کے لیے بہت سے راستے ہیں وہاں جائیں۔

میڈیا سے گفتگو میں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ میں نے آئین و قانون کی بالادستی کے لئےغلطیوں کی نشاندہی کی۔

سماعت کے دوران جاوید لطیف کے وکیل نے استدعا کی کہ وہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے واپس لینے کی بنا پر درخواست مسترد کر دی۔