Wednesday, April 24, 2024

لاہور ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف دائر تمام درخواستیں نمٹا دیں

لاہور ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف دائر تمام درخواستیں نمٹا دیں
January 24, 2019
 لاہور (92 نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف دائر کی گئی تمام درخواستیں نمٹا دیں۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پتنگ بازی پر مکمل پابندی ہے، صوبائی یا ضلعی حکومتیں بسنت نہیں منا رہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر پابندی ہے تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟۔ اس بات کا کیوں انتظار کیا جاتا ہے کہ انسانی جانوں کا ضیاع ہو تو پابندی پر عمل درآمد ہو گا؟۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے بسنت نہ منانے کے حوالے سے واضح مؤقف اختیار کیا ہے۔ مستقبل میں بسنت منانی ہوئی تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا مگر رولز نہیں بنے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج تک عمل نہیں ہوا جو توہین عدالت ہے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب جواب داخل کروانے پردرخواستیں نمٹا دیں۔ گزشتہ روز سینئر صوبائی وزیر پنجاب علیم خان نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ محفوظ بسنت کی تیاری کے لئے چار سے چھ ماہ کا وقت درکار ہے۔ عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ بسنت نہ منانے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کر رہے ہیں ، دھاتی تارکے استعمال اور قوانین کے خلاف ورزی پر ایکشن ہونا چاہیے۔ دوسری جانب عوام نے حکومت کے اس فیصلے پر ملے جلے رد عمل کا اظہارکیا ہے، کچھ نے اب بھی بسنت کی مانگ کرڈالی جبکہ کچھ  نے بسنت نہ منانے کی حکومتی  فیصلے کی حمایت کی۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ محفوظ بسنت کی تیاری کیلئے 4سے6ماہ کی ورکنگ درکار ہے اور  اگر ادارے ذمہ داریاں پوری کریں تو ایسی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں۔ ادھر راولپنڈی میں پتنگوں نے دو روز میں دو جانیں لے لیں ،  محلہ راجہ سلطان میں پتنگ پکڑتے ہوئے دس سالہ سیف جبکہ مورگاہ میں کھمبے سے پتنگ اتارتے ہوئے  تیرہ سالہ اویس جاں بحق  ہو گیا۔ محلہ راجہ سلطان میں پتنگ پکڑتے ہوئے دس سالہ بچہ کرنٹ لگانے سے جاں بحق  ہوا ، دس سالہ سیف آہنی سریا سے پتنگ پکڑتے ہوئے ہائی وولٹج تاروں سے ٹکرایا  ، بچہ بری طرح جھلس گیا اور اسپتال میں دم توڑ گیا ۔