Saturday, May 11, 2024

لاہور کے ماسٹر پلان میں کہیں گرین بیلٹ موجود نہیں ،کدھر گئی ، لاہورہائیکورٹ

لاہور کے ماسٹر پلان میں کہیں گرین بیلٹ موجود نہیں ،کدھر گئی ، لاہورہائیکورٹ
January 16, 2020
لاہور ( 92 نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ لاہور کی گرین بیلٹ کدھر گئی ،  لاہور کےماسٹر پلان میں کہیں گرین بیلٹ موجود بھی ہے؟،تمام شہروں کی باؤنڈریز کہیں توہونی چاہئے ، اؤنڈریزنہیں ہوں گی توگرین بیلٹ کیسے بچےگی؟۔ لاہورہائیکورٹ میں اسموگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت چیف جسٹس مامون الرشید نے کی ۔ دوران سماعت درخواست گزار احمد رافع عالم نے کہا کہ  اسموگ کی مانیٹرنگ اورمقدارجانچنے کےلئے محکمہ ماحولیات نےکچھ نہیں کیا، اسموگ میں کمی نہیں ہوئی مگر کاغذات میں محکمہ بہت کچھ دکھا سکتا ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ  وزیراعلیٰ کی سربراہی میں ماحولیاتی کمیٹی کا اجلاس جلد ہونے جارہا ہے، کمیٹی میں فضائی کوالٹی کا معیار مقرر کیا جائے گا، اسموگ کی روک تھام کے لئے 747بھٹوں کو سیل کیا گیا۔ محکمہ ماحولیات کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ  بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پرمنتقلی کے لئے آسان اقساط پرمدد فراہم کی جارہی ہے، 6 فیصد شرح سود پر بھٹوں کو پنجاب بینک کےذریعے قرضے دئیے جائیں گے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مامون الرشید نے ریمارکس دیے کہ  اگرمتعلقہ ادارے کچھ نہیں کریں گے تو ان کی مزاج پرسی کےلئے عدلیہ موجود ہے۔ عدالت نے ٹائر جلانے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیے کہ   کاٹن ہماری بنیادی پیداوار ہے کسانوں کو کھاد یا ادویات میں کیا سبسڈی دی جارہی ہے۔