Wednesday, April 24, 2024

لاہور کے سرکاری اسپتالوں کے مردہ خانے شہر خموشاں کا منظر پیش کرنے لگے

لاہور کے سرکاری اسپتالوں کے مردہ خانے شہر خموشاں کا منظر پیش کرنے لگے
March 8, 2020
لاہور (92 نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور کے سرکاری اسپتالوں کے مردہ خانے شہر خموشاں کا منظر پیش کرنے لگے، گزشتہ دو ماہ کے دوران شیر خوار بچوں سمیت تئیس افراد کی لاشیں لائی گئیں، پوسٹ مارٹم کے باوجود پولیس نے لاشوں کی تدفین نہ کی۔ لاہور میں سرکاری اسپتالوں کے مردہ خانوں میں بڑی تعداد میں لاشیں جمع ہیں، گزشتہ دو ماہ کے دوران شیر خوار بچوں سمیت تئیس لاشیں لائی گئیں جو تاحال تدفین کی منتظر ہیں، ان میں سے سترہ لاشیں ایسی ہیں جن کی شناخت کروانے کے لیے پولیس اور فرانزک ٹیموں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے نامعلوم افراد کی لاشیں سپردِ خاک کرنے کیلئے ملنے والی رقم مبینہ طور پر خورد برد کرلی ہے۔ مردہ خانوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متعدد مرتبہ اطلاع دینے کے باوجود پولیس ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔ میو اسپتال کے مردہ خانے میں پندرہ لاشیں موجود ہیں جن میں سے چار کی شناخت بھی ہو چکی ہے۔ تھانہ بھاٹی گیٹ سے بابر، گلشن راوی سے یوسف، داتار دربار سے ﷲ دتہ اور باغبانپورہ سے آصف کی لاشوں کی شناخت ہوئی۔ جناح اسپتال مردہ خانے میں شیر خوار بچے سمیت پانچ لاشیں موجود ہیں، ایک کی شناخت تھانہ سندر سے غلام مرتضٰی کے نام سے ہوئی۔ جنرل اسپتال مردہ خانے میں سب سے کم دو لاشیں موجود ہیں لیکن ان کی تدفین کا بھی تاحال کوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔