Tuesday, April 23, 2024

لاہور میں چار سے پانچ بجے تک سخت لاک داؤن کو بھی شہری خاطر میں نہیں لائے

لاہور میں چار سے پانچ بجے تک سخت لاک داؤن کو بھی شہری خاطر میں نہیں لائے
April 28, 2020

لاہور ( 92 نیوز ) لاہور  میں چار سے پانچ بجے تک سخت لاک ڈاؤن کو بھی شہری خاطر میں نہیں لائے ، شہر بھر میں بزرگ شہری اور بچے بلا روک ٹوک اور بغیر حفاظتی انتظامات کیے سڑکوں پر موجود رہے ۔ انتظامیہ بھی خاموش تماشائی بن گئی۔

کورونا سے بچنے کا واحد طریقہ خود کو محدود رکھنا ہے جس کے لیے لاک ڈاؤن کا بڑا قدم اٹھایا گیا ، لاہورپولیس کی جانب سے چارسے پانچ بجے تک سخت لاک ڈاؤن پرعمل درآمد کروانے کافیصلہ بھی کیاگیاہے ، لیکن عوام ابھی تک صورتحال کی سنگینی کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

شہری بزرگوں اور بچوں کے ساتھ غیر ضروری طور پراوربغیرحفاظتی انتظامات کے سڑکوں پر موجود  ہیں ،  مکہ کالونی، گلبرگ،چونگی امرسدھو اور گنجان آباد علاقوں میں شہریوں  کی بڑی تعداد حفاظتی ماسک کے بغیر ہی سڑکوں پر نظرآتی ہے۔

گھروں سے باہر آنے والوں کی منطق ہے کہ گھر بیٹھ کر کمایا نہیں جاسکتا اس لیے باہر نکلے ہیں  ، بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ صورتحال  کو خود سمجھنا ہوگا ،احتیاط کرنا ہوگی بچوں کوبھی گھروں میں رکھنا ہوگا۔

کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس میں بچے گا وہی جو احتیاط کرے گا ۔

کراچی اور لاہور کی طرح پشاور کے شہریوں نے بھی حکومتی پابندیوں اور احتیاطی تدابیر کے احکامات ہوا میں اُڑا دیے ،  شہری ماسک کا استعمال کر رہے ہیں اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا جا رہا ہے، دکانوں کے سامنے سماجی فاصلے کے لئے نشانات تک موجود نہیں، سینی ٹائزر بھی نایاب ہے۔

پشاور شہر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، کورونا کے سب سے زیادہ مریضوں کا تعلق پشاور سے ہے اور سب سے زیادہ اموات بھی پشاور میں ہوئیں مگر اس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی اقدامات کی سب سے زیادہ خلاف ورزی بھی پشاور ہی میں ہو رہی ہے، کوئی ایس او پیز کا خیال رکھنے کی زحمت گوارا کرتا ہے اور نہ ہی شہری ماسک کے استعمال  کو ضروری سمجھتے ہیں۔ سماجی فاصلہ تو یہاں رکھا ہی نہیں جاتا، سینٹائزر کا استعمال بھی نہ ہونے کے برابرہے۔

دودھ کی دکان ہو یا پھر چھابڑی فروش، ہر جگہ لوگوں کا تانتا بندھا رہتا ہے، دکانوں کے باہر سماجی فاصلے کے نشانات تک موجود نہیں۔ شہری بچاؤ کے اقدامات سے تو آگاہ ضرور ہیں مگر اس پر عمل در آمد ضروری نہیں سمجھتے۔

کووڈ 19 سے بچنے کا واحد طریقہ احتیاط ہے، جب تک شہری تعاون نہ کریں، اس وباء کو تیزی سے پھیلنے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ کورونا سے صرف وہی محفوظ ہے جو سب سے زیادہ محدود ہے