Thursday, May 9, 2024

لاہور میں آکسیجن خطرناک حد تک کم ہو گئی

لاہور میں آکسیجن خطرناک حد تک کم ہو گئی
September 22, 2019
لاہور ( 92 نیوز) لاہور میں آکسیجن خطرناک حد تک کم ہو گئی ،  لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ  میں   لاہور کی آکسیجن مکمل طور پر ختم ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 27 سالہ رپوٹ تیار کر لی جس  کے مطابق گزشتہ 27 برس کے دوران درختوں کی بے دریغ کٹائی سے لاہور کی فضاؤں میں زہر بھر دیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1990 میں شہر لاہور میں 19ہزار 522ایکڑ پر درخت موجود تھے ۔ 2017میں شہر کی ٹری کور 2ہزار 620 ایکڑ تک رہ گئی ہے۔شہر میں 17 ہزار ایکڑ رقبے پر موجود درختوں کو کاٹ دیا گیا۔ درختوں کو کاٹ کر سڑکوں کی توسیع اور نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز بنائی گئیں ، ایل ڈی اے کی رپورٹ جلد ہی وزیراعظم پاکستان کو بھجوائی  جائے گی  جس کے بعد ذمہ داروں کو بھی منظر عام پر لایا جائے گا۔ رپورٹ کےمطابق  لاہور دنیاکے فضائی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آگیا ، لاہور میں آکسیجن میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ شہر میں اس وقت ایک شخص کو کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ درختوں کی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ اس وقت شہر لاہور میں تیس لوگوں کے لیے ایک درخت موجود ہے۔