Sunday, September 8, 2024

لاہور سے اغواکار 6ماہ کے دوران 207بچے اُٹھا کر لے گئے

لاہور سے اغواکار 6ماہ کے دوران 207بچے اُٹھا کر لے گئے
July 16, 2016
لاہور (92نیوز) دو ہزار سولہ کے دوران لاہور میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ چھ مہینے کے دوران شہر بھر سے دوسوسات بچے اغوا کیے گئے۔ اغوا کی وارداتوں میں اضافے پر والدین پریشان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق والدین کی اولاد پر گرفت کمزور ہو یا پولیس کی نااہلی اورلاپروائی‘ وجہ کوئی بھی ہو۔ بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں کمی کے بجائے روز بروز اضافہ ہونے لگا۔ دوہزار سولہ کے دوران بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں خوفناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ میں دو سو سات بچے اغوا ہوئے جبکہ پولیس نے ایک سو اٹھاسی مقدمات درج کیے۔ سب سے زیادہ نو بچے بادامی باغ سے اغوا ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق بچوں کے اغوا کے چھبیس مقدمات میں چھپن ملزموں کے چالان پیش کیے گئے ہیں۔ اغوا کے باون مقدمات زیرتفتیش ہیں جبکہ تفتیش مکمل ہونے پر ایک سو دس مقدمات خارج کر دیے گئے۔ تینتالیس بچے بازیاب کرا لیے گئے جبکہ انتیس بچوں کوتاحال بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔ چار ایس پیز کی زیرنگرانی سو افسروں اور اہلکاروں پر مشتمل تیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ مغویوں کی بازیابی کے لیے ٹیموں کو گاڑیاں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق اغوا ہونے والے زیادہ تر بچوں کی عمریں دس سے پندرہ سال کے درمیان ہیں۔ پولیس کے مطابق دوہزار پندرہ میں اغوا کے تین سو انیس مقدمات درج کیے گئے تھے۔ پولیس کو چند روز قبل بادامی باغ کے علاقے میں مغوی بچے عمیرکی لاش بھی ملی تھی جسے قتل کے بعد بوری میں بند کرکے گندے نالے میں پھینک دیا گیا تھا۔