Friday, March 29, 2024

لاہور دھماکہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے ، ہارون الرشید

لاہور دھماکہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے ، ہارون الرشید
May 9, 2019
لاہور(92 نیوز)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ داتار دربار  لاہور دھماکہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے ، آج کے دھماکے کے حوالے سے بھی میڈیا نے اچھا رول اداکیا تاہم ایک دو چینلز نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جو نہیں ہوناچاہئے تھا۔ پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فوج نے لڑی ہے لیکن پولیس نے بھی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسد عمر کی پالیسیوں سے اختلاف تھا اس لئے انہیں ہٹایا گیا ان کے ہٹانے میں آئی ایم ایف کا بھی اثر ہے ، اگر یہ پی ٹی آئی والے مل جل کرچلیں تو معاملات ٹھیک ہوسکتے ہیں حکومت کو بھی فائدہ ہوگا۔ https://www.youtube.com/watch?v=AvKKy8whzaY ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ میں اسد عمر سے امید کرتا ہوں کہ وہ حکومت سے تعاون کرینگے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مری کے گورنر ہاوس کی تزئین و آرائش پر نوازشریف نے 60کروڑ روپے خرچ کروائے ،گولڈن باتھ روم بنوایا اوراس کیلئے سپین سے کاریگر منگوائے گئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اقتدار میں آکر کیا کارنامہ سرانجام دیا، مسلم لیگ ن 1985 کی سیاست کرنا چاہتی ہے ۔مفاہمت نہیں ہوسکی اس لئے ن لیگ ہارڈ لائنرز کے پاس آرہی ہے ۔شہبازشریف مفاہمت چاہتے ہیں اسی لئے وہ سائیڈ لائن ہوتے جارہے ہیں، ان کا خاندان تو ان سے متفق نہیں قوم کیسے ہوگی۔ تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا ہے کہ لاہور دھماکہ میں کون اس خودکش بمبار کے پیچھے ہے اس کو سامنے لانا ہوگا،  ہمیں اپنی کارکردگی کو بہتر بناناہوگا۔اگر سیف سٹی کے پروجیکٹ کو فعال کیا جاتا توہم اس حملے سے بچ سکتے تھے ہم نے افغان مہاجرین کو رکھا اوران کوکھلی آزادی دی لیکن یہ ایران میں نہیں ہوتا کیونکہ وہ انہیں کیمپ میں رکھتے ہیں ۔ ظفر ہلالی نے کہا کہ شبر زیدی کا نوٹیفکیشن اس لئے جاری نہیں ہوا کیونکہ اس حوالے سے سمری میں قواعدپورے نہیں کئے گئے یہی شخص چیئرمین ایف بی آر بنے گا اگر نہ بنا تو بہت نقصان ہوگا۔ ،