Monday, May 20, 2024

لاہور ائیرپورٹ پر فائرنگ ، دو افراد ہلاک

لاہور ائیرپورٹ پر فائرنگ ، دو افراد ہلاک
July 3, 2019
لاہور ( 92 نیوز ) لاہور ائیرپورٹ پر فائرنگ سے  دو افراد ہلاک ہو گئے ،  ائیرپورٹ  پر فائرنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا ۔ لاہورایئرپورٹ پرفائرنگ کرکے دوافراد کو قتل کردیاگیاجبکہ دوزخمی ہوگئے  ، پولیس حکام کے مطابق ارشد اورشان نامی ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کو چکمہ دےکرپارکنگ ایریا میں داخل ہوئے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزموں نے ایئرپورٹ پر خواتین سکیورٹی اہلکارنہ ہونے کافائدہ اٹھا کر خواتین کے ذریعے اسلحہ اندرپہنچایا ، لاؤنج میں ملزموں کی فائرنگ سے عمرہ کی ادائیگی سے واپس آنے والا تیس سالہ زین علی موقعہ پر ہلاک ہوگیا۔ گولیاں لگنے سے چاربچوں کا باپ ٹیکسی ڈرائیور اکرم بھی جاں بحق ہوگیا ، فائرنگ کی زد میں آکر دوافرادزخمی ہوگئے جنہیں اسپتال پہنچادیا گیاہے ۔ فائرنگ میں ملوث ارشد اور شان کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کریمینل ریکارڈ یافتہ  ہیں ،  مقتول زین علی  ، بابر بٹ قتل کی تفتیش کی ضمنیوں میں نامزد تھا جبکہ اکرم کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں،ابتدائی تفتیش کے مطابق اصل ٹارگٹ زین علی تھا۔ قتل ہونے والے دونوں افراد عمرے کی ادائیگی کے بعد واپس آئے  تھے ، دونوں افراد پر پیپلز پارٹی کے رہنما بابر بٹ کے قتل کا مقدمہ درج تھا ۔ ائیر پورٹ سے گرفتار دو ملزموں نے بیان دیتے ہوئے کہا وہ دو سال سے مقتولین کو مارنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ، مقتولین کو مارنا مشکل تھا، اس لئے ائیر پورٹ کو آسان ٹارگٹ سمجھا۔ فائرنگ کے واقعہ کے بعد لاہور ائیرپورٹ پر گاڑیوں کا داخلہ روک دیا گیا،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بین الاقوامی لاؤنج کے باہر فائرنگ  نے سکیورٹی انتظامات کا پول کھول دیا،واقعہ کے بعد مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکن بابر بٹ کو گزشتہ برس 12 مارچ کو  لاہور میں مناواں کے  علاقے  لکھوڈیر میں نامعلوم افراد  نے فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔ بابرسہیل بٹ اپنے گھر میں موجود تھے کہ نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی جس سے بابر بٹ شدید زخمی ہو گئے تھے ، ان کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا مگروہ جانبر نہ ہو سکے۔ بابربٹ قتل کیس کا مرکزی ملزم عاطف اورعاطی جٹ کو گرفتارکرلیاگیا پولیس نے بابر بٹ کے قتل میں ان کےگن مین عاطف جٹ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا  تھا،  پولیس ذرائع کے مطابق مقتول کے گن مین عاطف عرف عاطی جٹ نے بابر بٹ کی مخبری کی اور ملزمان کے آنے پر گھر کا دروازہ کھلا رکھا۔ بابر بٹ پاکستان پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما تھے اور وہ پیپلزپارٹی کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی نشست پر الیکشن بھی لڑ چکے تھے ۔ پوسٹ مار ٹم رپورٹ کے مطابق بابر سہیل بٹ کے جسم پر 24 گولیوں کے نشان پائے گئے،8 گولیاں جسم سے آر پار ہو گئیں جبکہ 6 جسم کے مختلف حصوں سے چھو کرگزریں، جسم سے دو گولیوں کے خول  بھی نکالے گئے ۔