Friday, May 3, 2024

لاک ڈاؤن میں نرمی سے روزگار اور محنت کشوں کے چہروں پر زندگی لوٹ آئی

لاک ڈاؤن میں نرمی سے روزگار اور محنت کشوں کے چہروں پر زندگی لوٹ آئی
May 16, 2020

کراچی ( 92 نیوز) لاک ڈاؤن میں نرمی  سے روزگار واپس آگیا ، کروڑوں محنت کش افراد کے چہروں پر زندگی لوٹ آئی، ثابت ہو گیا کورونا سے بچنا اور زندگی  بچانا دونوں اہم ہیں۔اب زندگی رواں رکھنے کے لیے احتیاط اور ماسک لازمی حقیقت ہے۔

غربت سب سے بڑا جرم  ہے ، مفلسی دیمک کی طرح کھا جاتی ہے ، غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے یہ افراد وائرس سے متاثر ہونے کے بعد تو شائد بچ جاتے مگر بھوک، افلاس اور غربت انہیں اور ان کے گھر والوں کو زندہ نہ چھوڑتی۔

حکومت کے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے سے ملک بھر میں کاروبار حیات کھل چکا ہے، جس سے کارخانوں، شاپنگ سینٹرز، دکانوں میں کام کرنے والوں کو جیسے نئی زندگی مل گئی ہے۔

کوئٹہ، کراچی، پشاور، لاہور، فیصل آباد، ملتان جیسے بڑے شہروں کے بازار ہوں یا چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں کی چھوٹی بڑی مارکیٹیں، ہر سو زندگی رواں ہونے سے محنت کش طبقے میں غربت کو خوشحالی میں بدلنے کی نئی امنگ پھر سے جاگ اٹھی ہے۔

یہ صورتحال خوش کن ہے مگر ہمیں اسے عارضی نہیں ہونے دینا ،  کورونا وباء کے بڑھتے کیسز لاک ڈاؤن کو مجبوری نہ بنا دیں اور یہ لاک ڈاؤن محنت کشوں کو پھر سے بے سہارا نہ کر دے۔ خوشیوں بھرے یہ چہرے ملک بھر کے عوام کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

کورونا سے بچنا اور روزگار بچانا دونوں اہم ہیں ، اگر حکومت کو عوام کا احساس ہے تو اب عوام کو بھی اپنا احساس کرنا ہوگا۔ کورونا کے پیش نظر زندگی رواں رکھنے کے لیئے احتیاط اور ماسک لازمی حقیقت ہے۔ زندگی رواں، ذرا فاصلہ مہربان ، دور رہیں ،محفوظ رہیں۔