Friday, April 26, 2024

پارلیمانی لیڈرز کانفرنس، وزیر اعظم کے جانے پر اپوزیشن رہنماؤں کا واک آؤٹ

پارلیمانی لیڈرز کانفرنس، وزیر اعظم کے  جانے پر اپوزیشن رہنماؤں کا واک آؤٹ
March 25, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمانی لیڈرز کی کانفرنس  ہوئی ، وزیر اعظم عمران خان کے  اجلاس سے جانے پر پارلیمانی لیڈران نے واک آؤٹ کر دیا ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور بلاول بھٹو نےو زیر اعطم  کی اجلاس میں واپسی اجلاس میں  پر بھی نہ جانے کا فیصلہ  کرلیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی  کی زیر صدارت پارلیمانی لیڈرز کی کانفرنس   میں  وزیر اعظم ،  اپوزیشن  لیڈرشہباز شریف  ، بلاول بھٹو چیئرمین  این ڈی ایم اے ،راجہ پرویز اشرف، مشاہد اللہ اور خواجہ آصف  و دیگر  شریک  ہوئے ۔ وزیر اعظم عمران خان اجلاس  نے اجلاس سے  خطاب کیا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ  لاک ڈاؤن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کا خدشہ ہے،ٹرانسپورٹ کی بندش سے کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہو جائے گی ، کرفیو کی صورتحال کیلئے خود کو تیار رکھنا ہوگا ، کرفیو کی صورت میں رضاکاروں کی مدد لیں گے، کورونا سے پیدا صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر فیصلے کرنے ہوں گے۔

وزیراعظم نے خطاب کیا اور دوسروں کی تجاویز سنے بغیر ہی چل دیے جس پر شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے بھی واک آؤٹ کردیا اور کہا جب تک وزیراعظم نہیں آتے واک آؤٹ رہے گا، شاہ محمود نے ہاتھ جوڑ کر واک آؤٹ ختم کرنے کی اپیل کی تاہم معاملہ حل نہ ہوسکا۔

معاون خصوصی صحت  نے اجلاس کو  تازہ ترین صورتحال  بارے بریفنگ  کیا ،  چیئرمین این ڈی ایم اے  نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین سے کورونا ٹیسٹ کرنے والا اسیکینر لایا جا رہا ہے ، پہلا جہاز جمعہ کو چین جائے گا اور دوسرا 30 مارچ اور تیسرا یکم اپریل کو چین جائے گا جہاں  سے 128 ٹن سامان لایا جائے گا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ  ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف اس بیماری کے خلاف اول دستہ ییں۔ ہم ان کو جدید آلات دے رہے ہیں ، ہم ہر برے حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے اجلاس سے جانے پر اپوزیشن رہنماں نے واک آؤٹ کیا ، وزیراعظم عمران خان کی اجلاس میں واپسی تک شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اجلاس میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ۔ شہباز  شریف بولے وزیراعظم کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ اس اجلاس میں بیٹھنا تک گوارا نہیں کیا۔ اگر وزیراعظم کی یہ سنجیدگی ہے تو ہم اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم کو اتنا بھی احساس نہیں کہ یہ مشاورتی اجلاس ہے ۔ہم یہاں سیاست کرنے تو نہیں آئے، یہ سوچنے بیٹھے ہیں کہ مل کر قوم کو کیسے بچائیں ،  آج یہ بات کرنے آئے تھے کہ کیسے اس وباءپر قابو پائیں  ، کس طرح قوم کے مسیحا بنیں اور دکھی انسانیت کے سر پر ہاتھ رکھیں۔معذرت خواہ ہوں لیکن وزیراعظم کے اس رویہ پر اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتا۔

سیاسی لیڈرشپ کی ایک دوسرے سے ناراضگیاں ایک طرف لیکن اہم قومی معاملے کو یوں مذاق بنانے پر تجزیہ کاروں نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

لیگی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے وزیراعظم کے جانے پر پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔