Friday, May 17, 2024

لال مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے پر انسانی حقوق تنظیم کے کارکن گرفتار

لال مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے پر انسانی حقوق تنظیم کے کارکن گرفتار
December 16, 2015
اسلام آباد (92نیوز) اے پی ایس شہداءسے اظہار یکجہتی کے لئے انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے لال مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس نے 6 خواتین سمیت دس افراد کو حراست میں لینے کے بعد احتجاج کے لئے دوبارہ رہاکر دیا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لال مسجد کے سامنے انسانی حقوق کی تنظیم کے کارکنوں نے سانحہ آرمی پبلک سکول کی مذمت نہ کرنے کے خلاف لال مسجد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے 10افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں خرم ذکی سمیت 6خواتین شامل تھیں تاہم کچھ دیر بعد انتظامیہ اور پولیس سے معاملات طے پانے کے بعد گرفتار ہونےو الے مظاہرین دوبارہ نعرے بازی کرتے ہوئے لال مسجد کے سامنے جمع ہو گئے۔ احتجاجی مظاہرے میں فرزانہ باری اور خرم ذکی بھی شریک تھے۔ انسانی حقوق کے علمبرداروں نے دوران احتجاج حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو بلاامتیاز کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ احتجاج آرمی پبلک سکول کے شہداءکے ورثاءسے اظہار یکجہتی کے لئے کیا جارہا ہے۔ دوران احتجاج پولیس‘ رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری لال مسجد کے اطراف تعینات کی گئی تھی جبکہ مسجد کی طرف آنے والے راستوں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کارکنوں کی گرفتاری کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کی معطلی کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔