Sunday, September 8, 2024

لارڈز کا گراﺅنڈ اور پاک انگلینڈ تنازعات کی تاریخ

لارڈز کا گراﺅنڈ اور پاک انگلینڈ تنازعات کی تاریخ
July 13, 2016
لاہور (92نیوز) پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز کل سے لارڈز کے میدان میں ہو گا۔ دونوں ٹیموں میں کرکٹ کے میدان میں رشتے قدرے تلخ و ترش رہے ہیں۔ کبھی امپائرنگ پر سوال اٹھے ہیں تو کبھی گیند کے ساتھ چھیڑچھاڑ پر تنازع کھڑا ہوا۔ کبھی ا سپاٹ فکسنگ کا معاملہ سامنے آیا تو کبھی کھیل ہی ختم کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم گوروں کی سرزمین پر ہے جہاں وہ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں کل لارڈز کے میدان میں اترے گی۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ماضی میں کھیلی جانے والی سیریزمیں بعض تنازعات بھی سامنے آئے۔ 1956ءمیں پاکستان کے امپائر ادریس بیگ کو انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے پشاور کے ایک ہوٹل سے اٹھا کر سرد رات میں ان پر دو بالٹی پانی ڈال دیا۔ مہمان ٹیم ایم سی سی کے کپتان ڈونلڈ کار نے اسے مذاق کہہ کر نظرانداز کر دیا لیکن بعض لوگ اسے پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تنازع کی جڑ قرار دیتے ہیں۔ اسی طرح 1987ءمیں فیصل آباد میں انگلش کپتان مائیک گیٹنگ اورپاکستانی امپائر شکور رانا میں میچ کے دوران شدید تلخ کلامی ہوئی۔ یہ شاید فیلڈ میں سب سے تلخ مباحثہ تھا۔ شکوررانا نے کھیل کے تیسرے دن امپائرنگ سے انکار کر دیا اور تیسرے دن کا کھیل نہ ہو سکا جسے آرام کا دن قرار دیا گیا۔ مائیک گیٹنگ کی تحریری معافی پر چوتھے دن کھیل دوبارہ شروع ہوا۔ 1992ءمیں ریورس سوئنگ پر تنازع کھڑا ہو گیا۔ پاکستانی باولر وسیم اکرم اور وقار یونس ریورس سوئنگ کا موثر استعمال کر رہے تھے جس کا جواب انگلینڈ کے باولروں کے پاس نہیں تھا۔ پھر پاکستانی باولروں پر بال سے چھیڑچھاڑ کا شبہ کیا جانے لگا اور لارڈز میں ہونے والے ون ڈے میں یہ معاملہ اٹھ کھڑا ہوا۔ انگلش بیٹسمین ایلن لیمب‘ عمران خان کے خلاف ایک مقدمہ بھی ہار گئے تھے۔ 2006ءمیں اوول ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن آسٹریلیا کے امپائر ڈیرل ہیئر نے بال ٹمپرنگ پر پانچ پینلٹی رنز کا اشارہ دیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے چائے کے وقفے کے بعد کھیلنے سے انکار کر دیا۔ کرکٹ کی 129 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم نے میچ کے دوران کھیلنے سے انکار کیا ہو جس پر مخالف ٹیم کو فاتح قرار دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد امپائر ڈیرل ہیئر کے دور کا خاتمہ بھی ہوگیا کیونکہ یہ بات سامنے آئی کہ موصوف نے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے عوض پانچ لاکھ ڈالر کا مطالبہ کیا تھا۔2010ءمیں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سبب دورہ انگلینڈ پہلے ہی متاثر ہو چکا تھا لیکن جب پاکستانی ٹیم ون ڈے کے لیے انگلینڈ کے خلاف میدان میں اتری تو انگلش بلے باز جوناتھن ٹراٹ اور پاکستانی باولر وہاب ریاض لڑ پڑے اور امپائروں کو بیچ بچاو کرانا پڑا۔