Tuesday, May 14, 2024

لائسنسوں کے اجرا پر پابندی سے اسلحہ ڈیلرز کا کاروبار ٹھپ ‘ غیرقانونی اسلحہ بیچنے والوں کی چاندی

لائسنسوں کے اجرا پر پابندی سے اسلحہ ڈیلرز کا کاروبار ٹھپ ‘ غیرقانونی اسلحہ بیچنے والوں کی چاندی
November 3, 2015
لاہور (92نیوز) اسلحہ لائسنسوں کے اجرا پر پابندی کیا لگی رائفل اور بندوقوں کی آوازوں سے گونجنے والی اسلحہ ڈیلرز کی دکانوں پر سناٹے چھا گئے۔ قانونی اسلحے کا کاروبار تو مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے ساتھ ہی مسلسل پابندی کے باعث غیر قانونی اسلحے کا گندا دھندہ بھی خوب پنپ رہا ہے ا ور غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں شارع قائد اعظم کے ایک جانب واقع تاریخی بازار نیلا گنبد کے بنک اسکوائر میں اسلحہ ڈیلرز کی دو درجن دوکانیں موجود ہیں۔ حکومت کی جانب سے جون 2014ءکو نئے اسلحہ لائسنسز کے اجرا پر پابندی کیا لگی ان اسلحہ ڈیلروں کا کاروبار ہی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ ڈیلرز سارا سارا دن فارغ بیٹھے رہتے ہیں۔ 47 سالہ چودھری فرحان انور اسلحہ ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ہیں۔ انہیں لڑکپن سے ہی شکار کا شوق تھا اور وہ خود بھی بندوقیں خریدا کرتے تھے۔ یہی شوق انہیں پنجاب یونیورسٹی سے انگریزی لٹریچر میں ایم اے کر لینے کے باوجود اسلحے کے کاروبار کی جانب لے آیا۔ فرحان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ دستیاب ہے مگر حکومت نے قانونی اسلحے کے کاروبار کو تباہ کر دیا ہے۔ قانونی اسلحے کے کاروبار کے ٹھپ ہوجانے کی کہانی نیلا گنبد بنک اسکوائر تک ہی محدود نہیں ہے۔ لائسنسوں کے اجرا پر پابندی کے باعث اس کاروبار سے منسلک سینکڑوں کنبوں کا معاشی مستقبل داو پر لگا ہوا ہے جبکہ دوسری جانب غیر قانونی اسلحہ بیچنے والی کی چاندی ہو گئی ہے۔ پنجاب بھر میں اسلحے کی کل 550 رجسٹرڈ ڈیلرز موجود ہیں۔ لاہور میں اسلحے کی 142 رجسٹرڈ دوکانیں ہیں جبکہ راولپنڈی میں 42،سرگودھا میں 24،اوکاڑہ میں 23گوجرانوالہ میں 22،شیخوپورہ میں 19،گجرات میں 18 اور جھنگ میں قانونی اسلحے کی 10 دوکانیں موجود ہیں۔ اسی طرح قصور اور اٹک میں 9،9 جبکہ رحیم یار خان میں 7،جہلم میں 6،خانیوال میں 5 اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اسلحہ کے چار ڈیلر ہیں۔ اسلحہ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ قانونی اسلحہ اپنے پاس رکھنا شہریوں کا بنیادی حق ہے مگر لائسنسز کے اجرا پر مسلسل پابندی کے باعث غیر قانونی اسلحے کا گندا دھندہ خوب پنپ رہا ہے۔