Friday, May 10, 2024

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ
August 4, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں  کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت نے شرکت کی ۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں کلسٹر بم حملے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال سمیت بھارتی جارحیت پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کااستعمال اور دہشتگردانہ کارروائیاں قابل تشویش ہیں ۔بھارتی کوششیں خطے اور بین الاقوامی لائن آف کنڑول کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ ۔بھارتی کوششیں خطے اور بین الاقوامی لائن آف کنڑول کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ   شہری آبادی پر کلسٹر اسلحہ کا استعمال پاکستان کو اشتعال دلانے کی سازش ہے ،  کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں پاکستان منہ توڑ جواب دیگا ، پاکستانی قوم متحد ہے اور اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے ، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا ۔ جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ   شہری آبادی پر کلسٹر اسلحہ کا استعمال پاکستان کو اشتعال دلانے کی سازش ہے ،  کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں پاکستان منہ توڑ جواب دیگا ، پاکستانی قوم متحد ہے اور اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے ، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا ۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا، پاکستان بھارتی جارحیت پر پوری قوم کی حمایت سے منہ توڑ جواب دےگا، بھارت عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،اس کی  ہٹ دھرمی سے خطے کا امن سبوتاژ ہو رہا ہے عالمی رہنماؤں کی توجہ بھارتی مظالم کی جانب دلانا ہو گی۔ قبل ازیں اپنے ٹویٹ پیغام میں وزیراعظم نے ایل او سی پر معصوم شہریوں  پر بھارتی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  بھارت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتےہوئے کلسٹر ایمونیشن کااستعمال کیا،بھارت نےکنونشنل ہتھیاروں  سے متعلق1983 کے معاہدے کے اپنے ہی وعدےکی خلاف ورزی کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ امن اور سکیورٹی کو لاحق اس بین الاقوامی خطرے کا نوٹس لے۔امریکی صدر ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی،جنوبی ایشیا میں امن کا واحد راستہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن اور منصفانہ حل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر ظلم کی سیاہ رات ختم ہونے کا وقت آن پہنچا۔ ادھر بھارت مقبوضہ کشمیر میں گھناؤنی سازش میں مصروف ہو گیا۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں آئے غیر ملکی سیاحوں کو نکلنے کا حکم دے دیا۔ قابض فوجی  غیر ملکی سیاحوں کو نکل جانے کا کہتے رہے ہیں ،ادھر بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان کو بھی مقبوضہ کشمیر چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا۔