Monday, September 16, 2024

قومی دولت ووٹ مانگنے کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، چیف جسٹس پاکستان

قومی دولت ووٹ مانگنے کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے، چیف جسٹس پاکستان
April 4, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں  سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس کی سماعت  ہوئی ، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے قوم کا پیسہ ووٹ مانگنے کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ ممکن ہے انتخابات سے قبل ترقیاتی فنڈز پرپابندی لگا دیں، ٹیکس کے پیسے پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نیئر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے 3 ماہ میں 89 کروڑ کے اشتہاردیئے،9 اشتہارات ایسے ہیں جن تصاویر موجودتھی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اشتہارات پر تصویریں کن لوگوں کی ہیں ؟۔ ایک اشتہار لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا بھی ہے ،کیاملک میں لوڈشیڈنگ ختم ہو گئی ہے ؟۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ لوڈشیڈنگ میں کچھ کمی آئی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قومی پیسوں سے خودنمائی نہیں ہونی چاہئے ،جسٹس عمر عطا بندیال  کا کہنا تھا کہ تشہیر پالیسی یا نعروں کی نہیں ہونی چاہئے ، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ممکن ہے انتخابات سے قبل ترقیاتی فنڈز پرپابندی لگا دیں ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قوم کا پیسہ ووٹ مانگنے کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔ حکومت کو اشتہارات جاری کرنے سے نہیں روک رہے  مگر ٹیکس کے پیسے پر انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دیں گے  ۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تصاویر کیساتھ اشتہار دینا مناسب نہیں،سرکار اپنی کارکردگی سے عوام کو ضرور آگاہ کرے  ، یہ قوم کا پیسہ ہے قوم کے پاس رہنا چاہئے۔