Monday, May 20, 2024

حکومت نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، اپوزیشن کا احتجاج، ارکان گتھم گتھا

حکومت نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، اپوزیشن کا احتجاج، ارکان گتھم گتھا
December 30, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا، اپوزیشن کی جانب سے دوران اجلاس احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرنے کی قرارداد بابراعوان نے پیش کی جس کے بعد وزیرخزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل پیش کیا۔

اجلاس میں آٹھ ترمیمی آرڈیننس میں 120 روزہ توسیع کی منظوری دی گئی، جن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس، ٹیکس قوانین تیسری ترمیم کا آرڈیننس، سرکاری جائیدادوں پر قائم تجاوزات کے خاتمے کا آرڈیننس، الیکشن تیسری ترمیم کا آرڈیننس اہم ہیں۔

قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے کے موقع پر اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی، فنانس ترمیمی بل پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ اور پوسٹر لہرائے گئے۔ اس موقع پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں ہاتھا پائی بھی ہوئی، ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ اجلاس میں پی پی پی رکن شگفتہ جمانی اور تحریک انصاف کی رکن غزالہ سیفی میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

مسلم لیگ نون کے رہنماء خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اسٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے رہی ہے، کہا کہ قومی سلامتی بیچی جارہی ہے، خدا کے واسطے پاکستان کو نہ بیچیں، ملکی خودمختاری کو سرنڈر نہ کریں۔

خواجہ آصف مزید بولے کہ حکومت نے 3 سال میں لوٹ مار کی، معاشی طور پر ملک کو کمزور کیا، ساری قوم شرمسار ہے، آج ایوان میں کیا ہو رہا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ہفتوں سے طوفان کھڑا کیا گیا تھا یہ حکومت گرا دیں گے، یہ اپنے بندے کرسی پر کھڑے نہیں کرسکتے، حکومت کیا گرائیں گے۔

اسد عمر مزید بولے کہ انہیں شرم نہیں آتی، ان کے وزیراعظم اور وزیر اقامہ پر بیرون ملک نوکریاں کرتے تھے، اقامہ پر نوکریاں کرنے اور مودی کو بلانے والے قومی سلامتی کا درس دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے خواجہ آصف کو ’’ ایکسپائرڈ سیاستدان ‘‘ قرار دے دیا۔