Sunday, May 12, 2024

قومی اسمبلی کا اجلاس، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرمی

قومی اسمبلی کا اجلاس، حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرمی
October 1, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرمی شروع ہو گئی۔ شیریں مزاری نے نوید قمر کو اسٹوپڈ کہہ دیا اور کہا ہر دو منٹ کے بعد نوید قمر اٹھ کر بتاتے ہیں ایوان کی کارروائی کیسے چلنی ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا تو  قواعد معطل کرکے نجی کارروائی کے دن سرکاری بل پیش کئے جانے پر اپوزیشن ارکان نے خوب واویلا کیا ۔ پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ  نجی کارروائی کے روزر سرکاری بلز  پیش کئے جانے سے اپوزیشن کا استحقاق مجروح ہو رہا ہے۔ ہمارے  ایجنڈے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا۔ اس لیے ایوان میں بیٹھنے کا کوئی مقصد نہیں جس کے بعد اپوزیشن ارکان  واک آؤٹ کر گئے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری  نے بھی اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور بولیں کہ اپوزیشن  ایوان کی کارروائی کو سنجیدہ نہیں لیتی ، اس لئے آئے روز تماشہ کھڑا کردیا جاتا ہے ۔ ان کی ہر بات  مانی نہیں جاسکتی۔ ہمیں ایوان  چلانے  کیلئے حزب اختلاف کی  ڈکٹیشن کی  ضرورت نہیں۔ اس دوران کورم کی نشاندہی پر اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ایم کیو ایم  کی کشور زہرا  نے   جغرافیائی حدود کی تبدیلی میں صوبائی اسمبلی کا اختیار ختم کرنے کا بل ایوان میں پیش کیا  جس کی نوید قمر نے مخالفت کر دی تاہم حکومتی حمایت کے بعد بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ ایوان کی مزید کارروائی بدھ دن گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔