Saturday, April 27, 2024

قومی اسمبلی میں گرما گرمی اور ہنگامہ ، علی زیدی کی تنقید پر نوید قمر جذباتی ہو گئے

قومی اسمبلی میں گرما گرمی اور ہنگامہ ، علی زیدی کی تنقید پر نوید قمر جذباتی ہو گئے
June 30, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) قومی اسمبلی میں گرما گرمی اور ہنگامہ آرائی کے دوران علی زیدی نے پی پی قیادت پر تنقید کی تو نوید قمر جذباتی ہو گئے ، کوٹ اتار کر کہا لڑائی کرنی ہے تو آجائیں وہ تیار ہیں۔ علی زیدی نے اپنی تقریر میں عذیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ پڑھ کر سنائی تھی، جواب میں عبدالقادر پٹیل نے سیتا وائٹ کیس کا ذکر کیا تو اسپیکر نے مائیک بند کرا دیا، مائیک بند کرنے پر اپوزیشن واک آؤٹ کر گئی۔

قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران  علی زیدی نے کہا کہ  پاکستان میں سب سے پہلے دہشت گردی پیپلزپارٹی لائی، عزیز بلوچ نے جن کے کہنے پر لوگوں کو قتل کیا وہ یہاں آکر بجٹ پر تقاریر کرتے ہیں، ثبوتوں کےساتھ بتاؤنگا بھٹو کی جماعت لوٹ مار کی جماعت کیسے بنی، منشیات فروشوں کا سہولت کار سعید غنی کا بھائی ہے۔

علی زیدی نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے مجھے کرپٹ کہا  چیلنج دے رہا ہوں ایک روپے کی کرپشن کا ثبوت دے دیں  ، اپنے بچوں کو حرام نہیں کھلاتا ۔

علی زیدی کی تقریر کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر جذباتی ہو گئے ، اپنا کوٹ اتار کر کہا کہ لڑنا ہے تو آجائیں وہ لڑائی کے لئے تیار ہیں ۔

نوید قمر کے اس ایکشن پر ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔حکومتی اور اپوزیشن بینچوں سے شرم کرو شرم کرو کے نعرے لگنے لگے ۔

پیپلزپارٹی کے قادر پٹیل نے مراد سعید کے مناظرے کا چیلنج قبول کرلیا، قومی اسمبلی میں بولے  کہ ایک دن میں چار پیپر دینے والے ممبر نے کل مناظرے کی بات کی ، فاضل ممبر اپنے حلقے کی سیٹ خالی کرے وہاں سے الیکشن لڑنے  کے لئے تیار ہیں ، فاطمہ بھٹو کی کتاب لے آئیں مگر ریحام خان کی کتاب لانے کی اجازت بھی دی جائے ، روزانہ اربوں کی کرپشن کی باتیں ہوتی تھیں وہ پیسہ کہاں گیا۔

اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کارروائی سے واک آؤٹ کرتے ہوئے شاہراہ دستور پر احتجاج کیا ، اپوزیشن رہنماؤں نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے۔حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا۔وہ ایوان میں آئیں اور اعتماد کا ووٹ لے کر دکھائیں۔