Friday, March 29, 2024

قومی اسمبلی میں مطیع الرحمن کی پھانسی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

قومی اسمبلی میں مطیع الرحمن کی پھانسی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
May 11, 2016
اسلام آباد (92نیوز) قومی اسمبلی نے مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مذمتی قرار داد متفقہ منظور کرلی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مطیع الرحمان کا قصور پاکستان کے آئین کی پاسداری تھا۔ بنگلا دیش کی حکومت سہ فریقی معاہدے کی پابندی کرے۔ تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی بنگلا دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی کے خلاف قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کی گئی۔ قرارداد میں حسینہ واجد حکو مت کی طرف سے بزرگ رہنما کو پھانسی دینے کی شدید مذمت کی گئی اور اسے قانون، انصاف اورانسانی حقوق کے خلاف قرار دیا گیا۔ ایوان نے قرارداد متفقہ منظور کرتے ہوئے حکومت سے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ قرارداد پراظہارخیال کرتے ہوئے خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ بنگلہ دیش میں سیاسی مخالفین کو پھانسی دینا سنجیدہ معاملہ ہے اور بحیثیت پاکستانی ہمیں اس پر شرمندگی ہے۔ ایوان میں مطیع الرحمان کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے مطیع الرحمان کی پھانسی کے خلاف قرار داد جمع کرائی۔ قرار داد میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی کے امیر کو پاکستان سے محبت کے جرم پر پھانسی دی گئی۔ دفتر خارجہ نے مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ ترجمان نفیس زکریا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مطیع الرحمان کا واحد قصور پاکستانی قانون اور آئین کی پاسداری تھا۔ بنگلا دیش حکومت نے سیاسی مخالفین کے خلاف کسی قسم کی عدالتی کارروائی نہ کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ ڈھاکا حکومت سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔ ادھرمال روڈ لاہور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطیع الرحمان نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرائی جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔