قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور
اسلا آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی تیسرا ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور ہو گیا۔
تفتیشی طریقہ کار میں نئی تیکنیک استعمال کرنے کی شق شامل کر لی گئی۔ دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگانے کیلئے تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں خفیہ آپریشنز ، کمپیوٹر سسٹم کے جائزہ جیسی تیکنیک استعمال کر سکے گا ۔عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید ساٹھ دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔
ادھر قومی اسمبلی میں موٹروے زیادتی کیس کی گونج بھی سنائی دی۔ وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا پاکستان میں ریپ کیسز میں سزا کی شرح صرف 5 فیصد ہے،جہاں سزائیں ہی نہیں ہورہیں وہاں سزائیں بڑھانے سے کیا فرق پڑے گا۔ نظام میں اصلاحات کی جائیں، ریپ کیسز کی تفتیش خاتون پولیس افسر سے کرانی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہمارا سزا اور جزا کا نظام بوسیدہ ہو چکا، ڈلیور نہیں کرپا رہا۔ زرتاج گل نےا سلامی شرعی نظام نافذ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔