Sunday, September 8, 2024

قومی اسمبلی میں الیکشن کمیشن بل2017 پر بحث شروع، پی ٹی آئی کے بل پرتحفظات

قومی اسمبلی میں الیکشن کمیشن بل2017 پر بحث شروع، پی ٹی آئی کے بل پرتحفظات
August 18, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) الیکشن کمیشن  بل2017 پر قومی اسمبلی میں بحث شروع، پی ٹی آئی کے بل پرتحفظات، ڈاکٹر شیریں مزاری کہتی ہیں کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ،انتخابی عمل کے لیے بائیو میٹرک تصدیق، نیا اور آزاد الیکشن کمیشن ہونا چاہیے۔  پی پی رہنما نوید قمرکا کہناتھا کہ 2018 کے الیکشن میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں استعمال ہوتی نظر نہی آتی۔

ایوان زیریں میں الیکشن کمیشن بل 2017 پربحث کرتے ہوئے پی پی رہنما نوید قمرنے کہا کہ انتخابی قوانین کو یکجا کر کے ایک قانون بنایا گیا ہے۔ بل میں سیاسی جماعتوں کو خواتین کو 5 فیصد ٹکٹ دینے کا پابند کیا گیا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ وہ زمانے بدل گئے جب 62۔63 پر کوئی پکڑتا نہیں تھا۔ اب تو اس کی مثال بھی موجود ہے۔ پی ٹی آئی کی رہنماڈاکٹر شریں مزاری کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کے الیکشن بل 2017 پر تحفظات ہیں۔ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق،انتخابی عمل کے لیے بائیو میٹرک تصدیق، نگران حکومت کا انتخاب شفاف ہونا چاہیے اس کے لیے آئینی ترمیم ہونی چاہیے۔

ہمارے ان 4 مطالبات کو نہ مانا گیا تو بل پاس ہو کر بھی انتخاب شفاف نہیں ہوں گے۔ جماعت اسلامی کے رکن صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ خواتین کو ووٹ سے روکنے پر پابندی ہونی چاہیے اور اس کے خلاف کاروئی ہونی چاہیے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 1970 ملک میں کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے۔ کیا آئی جے آئی بناتے وقت کسی نے آرٹیکل 62۔63 کا خیال کیا گیا۔ ان کا کہناتھا کہ کیا پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے والے صادق اور امین تھے۔قومی اسمبلی کا

اجلاس سوموار تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔