Friday, May 10, 2024

قومی اسمبلی میں اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے پر اپوزیشن کی تنقید

قومی اسمبلی میں اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے پر اپوزیشن کی تنقید
June 10, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) قومی اسمبلی میں اسٹیل ملز ملازمین  کو نکالنے کے فیصلے کی گونج سنائی دی ، اپوزیشن نے  حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا ، فیصلہ فوری واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں  ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے اسٹیل ملز کی مجوزہ نجکاری پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے ملز کی نجکاری کے خلاف بینرز تقسیم کیے تو ڈپٹی اسپیکر نے خلاف قواعد قرار دے دیا، جس پر ایوان ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا ۔

پیپلزپارٹی کے ہی رکن جام عبدالکریم نے حکومت کے نجکاری پلان کی مذمت کی ، سوال اٹھایا کہ حکومتی رکن پرویز مشرف اور ایم کیو ایم کا نام کیوں نہیں لیتے۔

لیگی رہنما خرم دستگیر نے پٹرول کی قلت کا معاملہ اٹھایا تو حکومتی رکن خواجہ شیراز نے ان کا ساتھ دیا ، کہا آٹا اور چینی کے بعد اب پٹرول بھی نہیں مل رہا۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے حکومتی موقف پیش کیا، کہا کہ اسٹیل ملز کا زوال 90 کی دہائی میں شروع ہوا پہلے زرداری پھر نوازشریف کے دور میں خسارہ بڑھتا گیا لیکن دونوں حکومتوں نے کچھ نہ کیا۔

ایم ایم اے نے ایوان میں کم سے کم ارکان  کی موجودگی کی حکومتی حکمت عملی کی مخالفت کردی اور ایوان سے واک آوٹ کیا۔

مولانا عبدالواسع نے کہا کہ جب تک ہمارے تمام ارکان کی نشستیں نہیں رکھی جائیں گی احتجاج کرتے رہیں گے۔