Thursday, April 25, 2024

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں منظور

قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں منظور
February 4, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی اور سینیٹ میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قراردادیں منظور ہو گئیں۔ بھارتی مظالم کی مذمت ، عالمی برادری سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لینے اور کشمیر میں چھ ماہ سے نافذ کرفیو ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن یکجا ہو گئیں۔ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اور بھارتی مظالم کے خلاف پیش قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔ ایوان نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت جب کہ کشمیریوں کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ قومی اسمبلی میں خطاب میں وفاقی وزیر فواد چودھری نے مودی کو آئینہ بھی دکھا دیا اور کہا بڑھکیں دلی میں ماریں، آپ آئیں  اس بار چائے نہیں کچھ اور ملے گا۔ بھارت جنگ چاہتا ہے تو لڑنا ہمیں بھی آتا ہے۔ امن چاہتے ہیں لیکن عزت کا سودا نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اداروں سے شکوہ کیا اور کہا  وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر کو بہت آگے لے کر گئے لیکن وزارت خارجہ سمیت ہمارے ادارے ان کو پوری طرح سپورٹ نہیں کر سکے۔ سینیٹ میں اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب ڈپٹی چیئرمین نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد منظور کیئے بغیر اجلاس ملتوی کر دیا تاہم غلطی کا ادراک ہونے پر اجلاس کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا گیا۔