Wednesday, April 24, 2024

قصور،زینب قتل کیخلاف عوام مشتعل، پولیس کی فائرنگ سے دو افرادجاں بحق ،5 زخمی

قصور،زینب قتل کیخلاف عوام مشتعل، پولیس کی فائرنگ سے دو افرادجاں بحق ،5 زخمی
January 10, 2018

قصور( 92 نیوز ) قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کیخلاف عوام مشتعل ہو گئے ۔ مشتعل مظاہرین نے کمشنر آفس پر دھاوا بول دیا ۔ پولیس کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہو گئے ۔ ننھی کلی کے قتل کے بعد شہرمیں غم وغصے کا طوفان برپا ہو گیا۔ لاٹھی بردار مظاہرین نے توڑ پھوڑ  کی ۔ کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔  شہریوں نے ڈی پی او آفس کا بھی گھیراؤ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے کمشنر آفس پر بھی دھاوا بول دیا جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کی  ۔ فائرنگ سےدو افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہو گئے ۔ دوسری جانب پولیس نے ملزم کا خاکہ جاری کر دیا۔ بچی کو اغوا کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج 92 نیوز نے حاصل کر لی ۔ فوٹیج میں ملزم بچی کو اپنے ساتھ لے جاتے صاف طور پر دیکھاجا سکتا ہے ۔

 قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے خلاف پورا شہر سراپا احتجاج  بن گیا  ۔ مشتعل مظاہرین نے ڈی سی آفس پر دھاوا بول دیا ۔  پولیس کی ہوائی فائرنگ سےدو افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔  جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ۔  مظاہرین نے ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

معصوم زینب  کے قتل کی لرزہ خیز داستان نے  جہاں ہر انسان کو رلا دیا  وہیں غصے کا بھی ایسا طوفان اُٹھا کہ انتطامیہ کے لئے سنبھالنا مشکل ہو گیا ۔ ہر طرف سے مظاہرین سامنے آئے تو صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی ۔

لاٹھی بردارمظاہرین شہر بھر میں  پھیل گئے ۔ غصے سے بھپرے مظاہرین نے  سب سے پہلے ڈی سی او آفس کا رخ کیا  جہاں اُن کا سامنا پولیس سے ہوا ۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے اندھا دھند فائرنگ کی جبکہ احتجاج کرتے مظاہرین کمشنر آفس بھی پہنچے ۔ پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق ہو گئے ۔

دوسری طرف معصوم زینب کا نماز جنازہ ادا کر دی گئی  جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔ نماز جنازہ ڈاکٹر طاہر القادری نے پڑھائی ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا ماڈل ٹاؤن سانحہ کے ملزموں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا ۔

معصوم زینب کو چند روز قبل اغوا کیا گیا پولیس زینب کا پتہ لگانے میں ناکام رہی ۔ لاش ملنے کے بعد انصاف کی دہائی کے لئے نکلنے والے مظاہرین  نے  کئی گاڑیوں کے شیشے ٹور دیئے۔ اور ملزم پکڑے جانے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔