Thursday, April 25, 2024

قصور، چوکی انچارج سے جھگڑے کے بعد رہا ہونیوالے حسین ڈوگر کی پولیس کو للکار

قصور، چوکی انچارج سے جھگڑے کے بعد رہا ہونیوالے حسین ڈوگر کی پولیس کو للکار
February 24, 2020
قصور (92 نیوز) قصور میں چوکی انچارج سے جھگڑا کرنیوالے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرمحمد حسین ڈوگر ضمانت پر رہا ہوگئے۔ رہا ہوتے ہی حسین  ڈوگر نے پولیس کو للکارنا شروع کردیا۔ محمد حسین ڈوگر نے قصور پولیس پر رشوت خوری کا الزام  لگا دیا۔ حسین ڈوگر پولیس افسروں کو برے القابات سے نوازتے رہے۔ پولیس کو للکارتے ہوئے کہا کہ کوئی وردی کے گھمنڈ میں نہ رہے، کل وردی پھاڑ دی۔ کونسا کسی نے پھانسی پر چڑھا دیا۔ اپنے حمایتیوں کو پولیس کے خلاف ورغلاتے ہوئے حسین ڈوگر نے کہا۔ ہمت کرو، یہ ایسے ہی سدھریں گے۔ قصور ، چوکی انچارج ، جھگڑے ، رہا ، حسین ڈوگر ، پولیس کو للکار ، 92 نیوز محمد حسین ڈوگر نے تمام معاملہ پر گفتگو میں کہا کہ میں اپنے ڈیرے پر بیٹھا تھا، میرے کزن نے فون کیا کہ پولیس کے اے ایس آئی ہیں، اس نے میرے ساتھ بدتمیزی کی۔ ہم ان کی صلح کروانے کی بات کر رہے تھے، وہ رک نہیں رہا تھا، اس نے میری بات سننے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی کسی پولیس اہلکار کی کسی سے لڑائی ہوتی ہے تو سب سے پہلے وردی پھاڑنے کا ذکر ہوتا ہے، یہ وردی پھٹنے والی ہوتی ہی نہیں، میں نے کوئی وردی نہیں پھاڑی، میں نے وردی کو ہاتھ بھی نہیں لگایا۔ محمد حسین ڈوگر بولے کہ پولیس والے روز لوگوں کے کپڑے اتار کر تشدد کرتے ہیں، یہ ظلم نہیں ہوتا؟، پولیس کے پاس وردی پھاڑنے کا کوئی ثبوت نہیں۔