Monday, May 6, 2024

قرض معافی کیس،عدالت کی رضاکارانہ رقم واپسی کیلئے 8 ہفتوں کی مہلت

قرض معافی کیس،عدالت کی رضاکارانہ رقم واپسی کیلئے 8 ہفتوں کی مہلت
January 8, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) 54ارب روپے قرضوں کی معافی  کے کیس میں  222 افراد میں سے صرف 26 نے رقم دی ۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ بینک نے کلیم نہیں کیا ، اب ڈیم فنڈز میں جمع کرائی جائے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ انکا وقت گزر گیا، اب ایک مضبوط بینچ بنائیں گے جو پیسہ ریکور کروا سکے گا ، آٹھ ہفتوں بعد 75 فیصد قرض واپس جمع کروانے کی آپشن نہیں رہے گی ، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ بینکوں نے قرض کی واپسی میں دلچسپی نہیں لی ، یہ رقم ڈیم فنڈ میں جمع کی جائے گی، جن لوگوں نے رضا کارانہ واپسی کا آپشن لیا وہ خوش قسمت ہیں ، انہیں مارک اپ اور دیگر چارجز معاف کر دیئے ان سے کہا کہ جتنے پیسے بینک سے لئے صرف وہ واپس کریں، بلکہ اس رقم کا بھی صرف 75فیصد دیں۔ درخواستگزاروں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ باقی لوگ بھی پہلا آپشن لینا چاہتے ہیں،عدالت نے قرض نادھندگان کو دو مہینے میں رضاکارانہ طور پر رقم جمع کرانے کی ہدایت کردی اور قرار دیا کہ اگر قرض خواہ عدالت کا دیا آپشن استعمال نہیں کرتے تو معاملہ خصوصی بینچ دیکھے گا۔۔جمع کرائی گئی رقم پر بینک کا کلیم ہوگا نہ فنانشل اداروں کا، کسی کا کلیم نہ آیا تو رقم دیامیر بھاشا ڈیم فنڈ میں جمع ہوگی۔ عدالت نے  سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔