Thursday, April 25, 2024

قبرستانوں میں ہاﺅسنگ سوسائٹیاں بنیں گی تو میتوں کی تدفین کہاں ہو گی !!!ہلاکتوں کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے : خواجہ آصف

قبرستانوں میں ہاﺅسنگ سوسائٹیاں بنیں گی تو میتوں کی تدفین کہاں ہو گی !!!ہلاکتوں کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے : خواجہ آصف
June 25, 2015
اسلام آباد (92نیوز) خواجہ آصف آج بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں وضاحتیں پیش کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ نئے معاہدے میں عوامی مفاد نظر انداز نہیں کریں گے۔ کراچی ہلاکتوں کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے، قبرستانوں میں گھر بنیں گے تو میتوں کی تدفین کہاں کی جائیگی، قطر سے ایل این جی کا معاہدہ عوام کے سامنے رکھیں گے، تین برس میں لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیا ل کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ کراچی میں ہلاکتوں پر سندھ حکومت کو ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ ستر فیصد ہلاکتیں گھر سے باہر کام کرنے والوں کی ہوئی ہیں، عوام کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر نیپرا کے افسر کراچی پہنچ چکے ہیں، معاملے کی تحقیقات ہورہی ہیں، کے الیکٹرک کے ساتھ نیا معاہدہ عوامی مفاد کو سامنے رکھ کر کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ایل این جی سے پیدا ہونیوالی بجلی ڈیزل سے پچاس فیصد سستی ہوگی۔ وزیربرائے پانی وبجلی خواجہ آصف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ سے اب تک چار ارب روپے کی بجلی پیدا کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر پانی اور بجلی خواجہ آصف نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کی ڈیڈلائن دینے سے معذوری ظاہرکی ہے اور کہا ہے کہ دھرنوں یا میرے استعفیٰ سے لوڈشیڈنگ سمیت دیگر مسائل حل نہیں ہوں گے۔ سندھ حکومت کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوگی۔ قومی اسمبلی میں بجلی پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں دے سکتا تاہم یہ یقین دلاتا ہوں کہ اگلے الیکشن میں جائیں گے تو ملک میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ رمضان کے پہلے دو روز لوڈشیڈنگ کا مسئلہ رہا۔ 95فیصدپاکستان میں سحری اور افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی اگر کوئی میرا احتساب کرنا چاہتا ہے تو میرا گریبان حاضر ہے۔ مجھے اس کرسی سے چمٹے رہنے کا کوئی شوق نہیں۔ اگر وزیراعظم کو مجھ پر اعتماد نہیں رہے گا تو وزارت سے فارغ ہوجاﺅں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی غلطیاں تسلیم کرتے ہیں سندھ حکومت بھی اپنی غلطیاں تسلیم کرے۔ کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم ہوچکا۔ ہم پر اس وقت کے الیکٹرک کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کوئی قانونی پابندی نہیں لیکن پھر بھی 650میگاواٹ فراہم کر رہے ہیں جو ہم پر کوئی احسان نہیں۔ کے الیکٹرک نے اپنا ایک پلانٹ دانستہ بند کر رکھا ہے تاکہ ہم سے سستی بجلی لے سکے۔ جن لوگوں نے کے الیکٹرک کے ساتھ غلط معاہدے کیے ان کے نام بھی سامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگرپارلیمنٹ چاہیے تو کے الیکٹرک کے ساتھ نیا معاہدہ کر لیتے ہیں۔ کے الیکٹرک کے ساتھ نئے معاہدہ پر دستخط پارلیمنٹ سے رہنمائی لینے کے بعد کریں گے اور یہ معاہدہ کراچی کے عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ کراچی کے عوام کا حق ہے کہ انہیں مکمل بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ حکومت نجی شعبہ کو دیے گئے کسی ادارے کو واپس لینے کا ارادہ نہیں رکھتی، ہمیں کے الیکٹرک سندھ ہائی کورٹ میں لے کر گئی گئی تھی اب ہم یہ معاملہ سپریم کورٹ میں لے کر جا رہے ہیں .خواجہ آصف نے کہا کہ کراچی میں اموات کا ذمہ دار صوبائی محکمہ صحت ہے۔ کراچی میں اگر ایمبولینسز اور ہسپتال نہیں تو اس میں میرا کیا قصور ہے۔کراچی میں قبرستان میں جگہ ختم ہوگئی ہے۔ اگر قبرستانوں میں ہاﺅسنگ سوسائٹیاں بنائی جائیں گی اور چائنا کٹنگ ہورہی ہو گی تو مردوں کو کہاں جگہ ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی چاہئیں تو اپنے حلقوں میں سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر بجلی چوری روک سکتے ہیں۔ہمارے ملازمین اور بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے صارفین مل کر قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور سے مہنگی بجلی پیدا ہوتی ہے اس لیے اسے اشد ضرورت کے تحت چلاتے ہیں۔اس منصوبے سے اب تک چار ارب کی بجلی پیدا کی جا چکی ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔آئندہ اجلاس میں کراچی میں گرمی سے ہونے والی ہلاکتوں پر بحث ہوگی۔