Thursday, March 28, 2024

قبائلی علاقوں میں پولیو ٹیموں کی رسائی سے پولیو وائرس کے کیسوں میں نمایاں کمی آ گئی

قبائلی علاقوں میں پولیو ٹیموں کی رسائی سے پولیو وائرس کے کیسوں میں نمایاں کمی آ گئی
September 24, 2016
پشاور (92نیوز) ضرب عضب کی کامیابی کے اثرات سامنے آنے لگے۔ قبائلی علاقوں میں امن کی بحالی کے بعد پولیوٹیموں کی رسائی سے پولیو وائرس میں خاصی کمی آئی ہے۔ پچھلے سال کے 16 کیسز کے مقابلے رواں سال کے دوران فاٹا میں صرف دوکیسز سامنے آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقوں کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کے لیے ٹیمیں ناقابل رسائی علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔ ایف آر پشاور میں 12 ہزار 624 ٹیموں کو قطرے پلانے کے لیے 82 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ موبائل ٹیموں کو ان علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے جو اب تک نا قابل رسائی تھے۔ علاقے میں پولیو سے متعلق آگہی پیدا کرنے کے لیے واک کی گئی جو سول اسپتال سے شروع ہو کر شمشتو ریسٹ ہاوس پر اختتام پذیر ہوئی۔ واک میں مقامی لوگوں کے علاوہ صحت کے حکام اور پولیٹیکل انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔ پشاور کے ساتھ ملحقہ قبائلی اور ایف آر کے علاقوں میں پولیو قطروں سے انکار یا رسائی نہ ہونے کے باعث وائرس کی پشاور تک منتقلی کے امکانات بڑھ گئے تھے۔ اب باقاعدہ مہم سے رواں سال کے دوران نہ صرف قبائلی علاقوں بلکہ پشاور میں پولیو کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔