Thursday, March 28, 2024

قبائلی اضلاع میں جرائم کی شرح خیبرپختونخوا کے اضلاع سے کم

قبائلی اضلاع میں جرائم کی شرح خیبرپختونخوا کے اضلاع سے کم
June 22, 2019
پشاور ( 92 نیوز ) قبائلی اضلاع میں جرائم کی شرح خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع کی نسبت حیرت انگیز حد تک کم ہے۔ اضلاع میں رواں سال کوئی ڈکیتی کی واردات رپورٹ نہیں ہوئی، گاڑی چھیننے، ڈکیتی ،اغواء اور سٹریٹ کرائمز نہ ہونے کے برابر ہیں۔ جرائم سے پاک اضلاع میں اورکزئی کا پہلا نمبر ہے۔ خیبرپختونخوا میں ضم ہونے سات قبائلی اضلاع امن وامان کے حوالے سے صوبے کے تمام اضلاع سے بہترین اور پرامن ہیں۔ قبائلی اضلاع میں رواں سال ہونے والے جرائم کے اعداد وشمار پر نظر ڈالی جائے تو قابل رشک اور حیرت انگیز صورتحال سامنے آتی ہے۔ رواں ساتوں قبائلی اضلاع میں ڈکیتی کی ایک بھی واردات رپورٹ نہیں ہوئی، چھ ماہ میں قبائلی اضلاع میں 62 قتل، 6 اغواء اورصرف 3 اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوئیں۔ چینل 92 نیوز کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق قبائلی اضلاع  میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں مہمند ایجنسی میں قتل کی پانچ وارداتیں ہوئی، باجوڑ میں دس افراد قتل ہوئے قتل مقاتلے کی یہ وارداتیں زیادہ تر دشمنیوں کا نتیجہ ہیں ، گاڑی چھیننے  اور سٹریٹ کرائمزکی وارداتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ سب سے کم جرائم کے حوالے سے ضلع اورکزئی کا پہلا نمبر ہے ، جہاں صرف تین افراد قتل ہوئے اور کوئی بھی جرم نہیں ہوا۔