Friday, April 19, 2024

قائمہ کمیٹی داخلہ کی زیادتی کیسز میں مجرموں کی سرعام پھانسی کے بل کی منظوری

قائمہ کمیٹی داخلہ کی زیادتی کیسز میں مجرموں کی سرعام پھانسی کے بل کی منظوری
February 2, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز میں سرعام پھانسی کے بل کی منظوری دے دی۔ دوران اجلاس چیئرمین کمیٹی رحمان ملک اور قائد ایوان شہزاد وسیم کے درمیان گرما گرمی ہوگئی۔ شہزاد وسیم احتجاجاً کیمٹی سے واک آوٹ کر گئے۔

سینٹ قائمہ کیمٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بل پر بحث ہوئی اور اس بل کو اکثریت کیساتھ منظور کرلیا گیا۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا، بچوں کیساتھ زیادتیوں میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے جو قابل تشویش ہے، اس کمیٹی نے کمسن زینب سے زیادتی و قتل کا سوموٹو لیا تھا۔ کمیٹی نے ظالم قاتل کی سزا تک کیس کی پیروی کی اور انجام تک پہنچ گیا۔

انہوں نے کہا، وقت کی ضرورت ہے کہ ایسے ظالم مجرموں کو سخت سزا دی جائے، میں نے بچوں کیساتھ زیادتی کرنے والوں کے لئے سرعام پھانسی کی تجویز پیش کی تھی، مجھے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا تھا بچے اور بچیوں کے ساتھ حادثہ ہوتا ہے تو ایک ہفتہ بات ہوتی اور پھر اگلے حادثے کا انتظار کرتے ہیں۔ بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسسز میں فیملی کو بھی راضی نامے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ اثرورسوخ والے لوگ فیملیز کو پیسے دے کر کیس ختم کروا دیتے ہیں۔ زیادتی کے کیسسز کا فیصلہ دو ماہ میں کرنے کا قانون بنایا جائے۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا، زیادتی کے کیسسز میں پہلے ہی دو آرڈیننس آ چکے ہیں ، ان آرڈیننس میں سخت سزاوں، سپیڈی ٹرائل کے ساتھ کمپنسیشن کا آپشن بھی موجود ہے۔

ممبر کیمٹی شہزاد وسیم سینیٹر شہزاد وسیم نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسسز میں سرعام پھانسی کے بل کی مخالفت کی۔

داخلہ کیمٹی نے زیادتی کے کیسسز میں سرعام پھانسی کے بل کی منظوری دے دی۔ چیئرمین کیمٹی نے کہا سرعام پھانسی کے بل کے ساتھ پہلے سے بنے آرڈیننس بھی فاروڈ کئے جائیں گے، حکومت کو حق ہے کہ وہ کسی بھی بل کی مخالفت کرے۔