Sunday, September 8, 2024

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کر دیا

 قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کر دیا
January 13, 2016
اسلام آباد (92نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس رضاکارانہ اسکیم پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی قیصر شیخ کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم منظور کرنے میں کوئی جلدی نہیں۔ ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل کہتے ہیں کہ صرف تاجروں کے لیے ایمنسٹی اسکیم لانے کے کچھ مقاصد نظر آتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پیش کی جانیوالی ٹیکس رضاکارانہ اسکیم پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کی طرف سے خاص پذیرائی حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ حکومتی اراکین بھی اس کی کھل کر حمایت نہیں کررہے ہیں۔ ٹیکس رضاکارانہ اسکیم کا جائزہ لینے کے لیے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس قیصر احمد شیخ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے کمیٹی اراکین کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے 125 ارب روپے ٹیکس ریونیو بڑھے گا۔ اس اسکیم سے 22 لاکھ سے زیادہ تاجر ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ پیپلزپارٹی کی ایم این اے نفیسہ شاہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم صرف ایک سیکٹر تک محدود کیوں ہے۔ اگر مراعات دینی ہیں تو سب سیکٹرز کو دیں۔ پی ٹی آئی کے مراد سعید کا کہنا تھا کہ تین سالہ مدت سے تاثر ملتا ہے کہ یہ اسکیم سیاسی بنیادوں پر ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ صرف تاجروں کےلئے اسکیم لانے کے کچھ مقاصد نظر آتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی قیصر شیخ نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم منظور کرنے میں جلدی نہیں۔