Sunday, May 19, 2024

قائد ملت لیاقت علی خان کا آج 66 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے

قائد ملت لیاقت علی خان کا آج 66 واں یوم شہادت منایا جارہا ہے
October 16, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا 66 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔ قائد ملت کو 16 اکتوبر 1951ء میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں سید اکبر نامی شخص نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔
نوابزادہ لیاقت علی خان یکم اکتوبر 1895ء میں ہندوستان کے علاقے کرنال میں ایک نامور نواب جاٹ خاندان میں پیدا ہوئے۔ لیاقت علی خان نواب رستم علی خان کے دوسرے بیٹے تھے۔ لیاقت علی خان نے 1918ء میں ایم اے او کالج علی گڑھ سے گریجویشن کے بعد 1922ءمیں آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لی اور انگلینڈ بار میں شمولیت اختیار کر لی۔ 1923ء میں وہ ہندوستان واپس آئے اور مسلم لیگ میں شامل ہو گئے۔ 1926ء میں لیاقت علی خان اتر پردیش سے قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
1936ء میں انہیں مسلم لیگ کا سیکرٹری جنرل بنایا گیا۔ وہ 1940ء میں مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہونے تک اتر پردیش اسمبلی کے رکن رہے۔ لیاقت علی خان برطانوی راج کے خاتمے اور مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔ انہیں قائد اعظم محمد علی جناح کا دست راست کہا جاتا تھا۔
قیام پاکستان کے بعد انہیں پاکستان کا پہلا وزیراعظم نامزد کیا گیا ۔انہوں نے 15 اگست 1947ء کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ ان کے دور کا سب سے اہم کارنامہ ”قرارداد مقاصد“کی منظوری ہے۔
لیاقت علی خان کو 16 اکتوبر 1951ء کی شام راولپنڈی کے کمپنی باغ میں پاکستان مسلم لیگ کے جلسے کے دوران سید اکبر نامی شخص نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد کمپنی باغ کو انہی کے نام سے منسوب کر دیا گیا۔ لیاقت علی خان کا قتل پاکستان کی تاریخ کے پراسرار ترین واقعات میں سے ایک ہے۔