Tuesday, May 21, 2024

فیصل واوڈا کا بیان حلفی بادی النظر میں جھوٹا ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

فیصل واوڈا کا بیان حلفی بادی النظر میں جھوٹا ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ
March 6, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) فیصل واوڈا کا بیانِ حلفی بادی النظر میں جھوٹا ہے، الیکشن کمیشن معاملے کی تحقیقات کر کے مناسب حکم جاری کر سکتا ہے۔ فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری ہو گیا۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے مستعفی رکنِ قومی اسمبلی فیصل واؤڈا کی نااہلی کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے 13 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ فیصل واؤڈا کا بیانِ حلفی بادی النظر میں جھوٹا ہے، انہوں نے الیکشن کمیشن میں بیانِ حلفی جمع کرایا، الیکشن کمیشن معاملے کی تحقیقات کر کے مناسب حکم جاری کر سکتا ہے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیصل واؤڈا نے 11 جون کو دہری شہریت نہ رکھنے کا بیانِ حلفی جمع کرایا، انہیں امریکی شہریت ترک کرنے کا سرٹیفکیٹ 25 جون کو جاری ہوا، فیصل واؤڈا کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت وہ امریکی شہری اور الیکشن لڑنے کیلئے نا اہل تھے۔

29 جنوری 2020ء سے 3 مارچ 2021ء تک فیصل واؤڈا نے نااہلی کی درخواست پر کوئی جواب داخل نہیں کیا، انہوں نے کبھی ایک اور کبھی دوسری وجہ سے معاملے کو طول دیا، انہوں نے جواب داخل نہ کرا کے کیس میں تاخیر کی۔

عدالت کا کہنا ہے کہ جواب داخل نہ کرانے پر الیکشن کمیشن سے کاغذاتِ نامزدگی سے متعلق ریکارڈ طلب کیا گیا، فیصل واؤڈا کے وکیل نے 3 مارچ کی سماعت میں ان کا اسمبلی سے استعفیٰ پیش کیا اور کہا کہ درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے اصرار کیا کہ ابھی استعفیٰ صرف پیش کیا گیا ہے، جس کی منظوری باقی ہے، جھوٹا بیانِ حلفی جمع کرانے کے الگ نتائج ہیں۔