Wednesday, April 24, 2024

فوجی ایکٹ بلز منظوری کیلئے پیر کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کیے جائینگے

فوجی ایکٹ بلز منظوری کیلئے پیر کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کیے جائینگے
January 4, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) سیاسی قیادت نے قومی سلامتی کے امور پر اتفاق کر لیا۔ فوجی سربراہوں کی تعیناتی اورملازمت میں توسیع سے متعلق ترمیمی بلز پارلیمنٹ کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں منظور ہو گئے۔ تینوں بل منظوری کیلئے پیر کو  قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے۔ قومی سلامتی اور ملکی پارلیمانی سیاست کیلئے تاریخی دن۔حکومت اور اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر آ گئیں۔تینوں مسلح افواج کے سربراہان کے تقرراورمدت ملازمت میں توسیع کیلئے قانون سازی کی راہ ہموار ہو گئی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی چیف  سمیت تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بلز کی منظوری دےدی۔تینوں بل ووٹنگ کیلئے  پیر کو قومی اسمبلی میں پیش  کیے جائیں گے ۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج ہونا تھے،،تاہم ناگریز وجوہات پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس پیر تک ملتوی کردیئے گئے،،سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3بجے جب کہ قومی اسمبلی کااجلاس پیر کی شام 4 بجے ہوگا۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس  کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد کی سربراہی میں ہوا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ارکان بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ مسودہ قانون کےمطابق بری، فضائی اور بحری فوج کے سربراہان کو مدت ملازمت پوری کرنے پر صدرِ پاکستان وزیراعظم کے مشورے پر تین برس کے لیے دوبارہ تعینات یا ان کی مدتِ ملازمت میں اس مدت کے لیے توسیع کر سکیں گے۔ مدت ملازمت مکمل ہونے پر توسیع یا دوبارہ تقرر وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہو گا جسے کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔ یہ توسیع صرف ایک مرتبہ ہی دی جا سکے گی اور 64 برس کی عمر تک پہنچنے پر مذکورہ جنرل ریٹائر تصور ہو گا۔ قائمہ کمیٹی  سے بلز کی منظوری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا حمایت پر اتحادیوں اور پوزیشن جماعتوں کے مشکور ہیں۔ بل پر کسی جماعت نے کوئی ترمیم پیش نہیں کی۔ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے بلز کی منظوری کو تاریخی موقع قرار دیا۔۔ اس سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو پارلیمان کے قواعد کو معطل کرتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک کو پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2020، پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) ایکٹ 2020 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) ایکٹ 2020 ایوان کے سامنے پیش کرنے کی اجازت دی گئی جن کو اسپیکر نے منظوری کے لیے قائمہ کمیٹی دفاع بھجوائے دیئے تھے۔