Sunday, September 8, 2024

فوجی آمریت کو ہرانے والی آنگ سان سوچی آئینی شق سے شکست کھا گئی

فوجی آمریت کو ہرانے والی آنگ سان سوچی آئینی شق سے شکست کھا گئی
March 10, 2016
میانمار (ویب ڈیسک) فوجی آمریت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی رہنے والی آنگ سان سوچی انتخاب جیتنے کے باوجود صدر نہیں بن سکتیں۔ جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی نے ملک کی آئندہ صدر نہ بننے پر اپنے حامیوں سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق آنگ سان سوچی کی جانب سے جاری ایک خط میں نوبل انعام یافتہ شخصیت نے عوامی امنگوں پر پورا نہ اترنے پر معذرت کر لی۔ سوچی کا کہنا تھا کہ وہ پراعتماد ہیں اور لوگوں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ پرامن طریقے سے مقصد کے حصول کے لیے حمایت جاری رکھیں۔ ان کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی نے نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں واضح برتری حاصل کی تھی۔ واضح رہے کہ ملکی آئین کی ایک شق کے مطابق ایسے افراد صدر منتخب نہیں ہو سکتے جنہوں نے غیرملکی سے شادی کی ہو اور ان کے بچوں کے پاس غیرملکی شہریت ہو۔ گزشتہ سال سوچی نے کہا تھا کہ وہ امور حکومت چلائیں گی اور ان کا عہدہ صدر سے بلند ہو گا۔ میانمار کی نئی حکومت یکم اپریل سے اقتدار سنبھالے گی۔